برف پگھلی تو راستہ نکلا

برف پگھلی تو راستہ نکلا
پھر سے ملنے کا سلسلہ نکلا


پھر وہ لوٹ آئی زندگی کی طرف
میرے ہونٹوں سے شکریہ نکلا


تجھ سے کہنا تھا حال دل لیکن
تو بھی اے دوست آئنا نکلا