برس کے چھٹ گئے بادل ہوائیں گاتی ہیں

برس کے چھٹ گئے بادل ہوائیں گاتی ہیں
گرجتے نالوں میں چرواہیاں نہاتی ہیں
وہ نیلی دھوئی ہوئی گھاٹیوں سے دو گونجیں
کسی کو دکھ بھری آواز میں بلاتی ہیں