بیٹھے بٹھائے لگ گیا اک درد سر مجھے

بیٹھے بٹھائے لگ گیا اک درد سر مجھے
اس کا خیال رہتا ہے آٹھوں پہر مجھے


چولھے میں جائے پالکی بس ہی سے جاؤں گی
ٹی پارٹی میں جانا ہے ٹی ٹی نگر مجھے


جب سے اٹھا کے رکھ دیا برقعہ کو طاق پر
تکتے ہیں گھور گھور کے سب بد نظر مجھے


اب جانے دولہا بھائی میں کیا کیڑے پڑ گئے
جانے کو منع کرتے ہیں باجی کے گھر مجھے


پھر چاہے چوک یا کہ مکارم نگر کو جائیں
پہنچایں پہلے جا کے مری ماں کے گھر مجھے