بیٹھے بیٹھے ان کی محفل یاد آ جاتی ہے جب

بیٹھے بیٹھے ان کی محفل یاد آ جاتی ہے جب
دیکھتی ہے یہ سماں تخئیل کی اونچی نگاہ
جیسے تھوڑی دیر ننھی بوندیاں پڑنے کے بعد
چرخ پر خالی سمٹتے پھیلتے ابر سیاہ