بہت سے بچوں کا گھر
ابا تو چلے گئے ہیں دفتر
امی کو بخار آ رہا ہے
چھمن تو گیا ہوا ہے بازار
جمن کھانا پکا رہا ہے
زیبن کو اسی کا تازہ بچہ
پکا گانا سنا رہا ہے
امجد صوفے پر کوئلے سے
کالا طوطا بنا رہا ہے
اسلم دادی کی لے کے تصویر
اس کی مونچھیں اگا رہا ہے
توقیر بلیڈ کے کمالات
قالین پہ آزما رہا ہے
چھ سات تپائیاں ملا کر
اکبر گاڑی چلا رہا ہے
تسنیم بنی ہوئی ہے گھوڑا
جو میز پہ بھاگا جا رہا ہے
اخترؔ پردے کی جھالروں سے
بلی کو دلہن بنا رہا ہے
ننھا اقبال لیٹے لیٹے
ندی نالے بہا رہا ہے
سنتے ہیں کہ عنقریب ان کا
ایک اور بھی بھائی آ رہا ہے