بہت گمنام ہوں اشہر نہیں ہوں
بہت گمنام ہوں اشہر نہیں ہوں
میں اک درویش ہوں زر گر نہیں ہوں
فقط تعظیم کے لائق خدا ہے
تری تعظیم کی خوگر نہیں ہوں
فقط زر سے نہیں ہے برتری کچھ
میں تجھ سے بیش ہوں کمتر نہیں ہوں
ہزاروں کے جھکے سر تیرے آگے
وہ بزدل ہیں میں ایسی پر نہیں ہوں
عزیز از جان میری یہ انا ہے
کٹا دوں گی جھکاتی سر نہیں ہوں
محبت سے قریب آؤ جو میناؔ
صفت میں موم ہوں پتھر نہیں ہوں