بحر آلام بے کنارہ ہے عبد الحمید عدم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں بحر آلام بے کنارہ ہے زیست کی ناؤ بے سہارا ہے رات اندھیری ہے اور متاع امید ایک ٹوٹا ہوا ستارا ہے