بڑھتا ہوا حوصلہ نہ ٹوٹے دل کا

بڑھتا ہوا حوصلہ نہ ٹوٹے دل کا
تو دائرہ محدود نہ کر منزل کا
مستقبل زریں پہ بہت ناز نہ کر
ہے حال ہی وہ بھی کسی مستقبل کا