بچوں کی بھوک میں اضافہ کیسے کریں؟
والدین کو اکثر یہ شکایت رہتی ہے کہ بچوں کو بھوک نہیں لگتی، یا یہ کہ بچے کھاتے تو ہیں لیکن بہت تھوڑا، اتنا کم کہ اس سے ان کی صحت اچھی ہوپاتی ہے اور نہ ہی دن بھر کے کاموں کے لیے انہیں قوت مل پاتی ہے۔ ذیل میں ہم ایسے بیس آزمودہ اور کارآمد طریقے تجویز کررہےہیں جن کی مدد سے والدین بچوں کی بھوک اور خوراک میں اچھا اضافہ کرسکتے ہیں۔
1.ناشتہ بہت ضروری ہے:
بچےکی بھوک بڑھانےکےلیےاچھا صحت بخش ناشتہ ضروری ہے۔ کیونکہ ناشتہ رات کےبعد میٹا بولزم کو صحیح طرح کام کرنے میں مددفراہم کرتا ہے اور جسم کو پورا دن کام کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ یقینی بنائیں کہ ناشتہ آپ کے گھر کا لازمی کھانا ہو۔یہ ایک آزمودہ طریقہ کار ہے اس لیے اپنے بچے کی بھوک کو بڑھانے کے لیے ایک بار ضرور آزمائیں۔
2.کھانے سے تیسں منٹ پہلے پانی پلائیں:
پانی ہماری روزمرہ کی زندگی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہےاس لیے اپنے بچوں کو صبح سویرے پانی پینے کی عادت ڈالیں ۔اس کے علاوہ بچے کو پانی کھانے سے ہمیشہ تیس منٹ پہلے پلائیں کیونکہ پانی کو اگر کھانے کے ساتھ دیں گے تو یہ بھوک کو ختم کر دے گا اس لیے بچے کو کھانے سے پہلے پانی پلانا مفید ہے۔
3. ہر دو گھنٹے بعد کھانا دیں:
بہت سے بچےکھانا کھانے کے لیے پریشان کرتے ہیں لیکن جب دیا جائے تو کھاناکھاتے نہیں ، ایسے بچوں کو ہر دو گھنٹے بعد کھانا دیں اس طرح یہ کھانا ان کی بھوک لگنے میں مدد گار ثابت ہو گا ۔زیادہ تر دن کے تین وقت کا کھانا اتنا بھوک کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت نہیں ہوتا ہے اس لیے بچے کی بھوک بڑھانے کے لیے ہر دو گھنٹے بعد کھانا بہترین ثابت ہو گا۔
4. صحت مندسنیکس کا استعمال کیجیے:
اگر آپ اپنے بچے کی بھوک کو بڑھانا چاہتے ہیں تو ہمیشہ بچے کو و ہ چیز کھانے کو دیں جو صحت بخش ہو۔ اگر آپ بچے کو بسکٹ دے رہے ہیں تو اس کی بجائے آپ بچے کو سینڈوچ بنا کر دیں۔ باہرکے چپس کھلانے کی بجائے کوئی دلیہ وغیرہ بنا کر کھلائیں۔ اسی طرح اگر آپ اپنے بچے کی بھوک کو بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں تو صحت بخش غذا کھلائیں۔
5. مونگ پھلی کا استعمال کیجیے:
بچوں کی بھوک بڑھانے کے لیے آ پ مونگ پھلی کے مکھنpeanut butter کا بھی استعمال کر سکتے ہیں یا پھر مونگ پھلی کو بھون کر بھی کھلا سکتے ہیں۔ اس سے بچوں کو پروٹین بھی ملے گی اور ساتھ ہی بھوک میں بھی اضافہ ہو گا کیونکہ مونگ پھلی کو پروٹین اور بھوک بڑھانے والے میووں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔
6.دودھ کو کھانے کے ساتھ مت پلائیں:
بھوک کی کمی کی ایک وجہ دودھ کا وافر استعمال بھی ہوسکتا ہے کیونکہ جب بچے دودھ کو ناشتے کے طور پر یا بھوک ختم کرنے کے لیے پیتے ہیں تو دودھ اگلے کھانے کی بھوک کو ختم کر دیتا ہے جس کی وجہ سے بچے مُکمل غذا نہیں لیتے ۔زیادہ بہتر یہ ہوگا کہ آپ دودھ کو مُختلف اشکال میں بچے کی کھانے کی روٹین میں شامل کریں جیسا کہ آپ دہی بنا کر بچے کو کھلا سکتے ہیں یا پھر کریم اور پنیر وغیرہ تو اس سے بچے کی بھوک میں اضافہ ہو گا۔
7. پسندیدہ کھانے:
کچھ بچوں کو کہیں بھی کھانا نظر آتا ہے تو و ہ اُس سے دور بھاگتے ہیں ۔اگر آپ کے بچوں کا بھی یہی مسئلہ ہے تو سب سے پہلے اپنے بچے کو اُس کے پسندیدہ کھانے پیش کریں اور جب بچہ کھانے کو مسئلہ نہ سمجھے تو آپ بچے کو ایک صحت بخش غذا کھلاسکتے اور یہ بچے کی صحت کے لیے بہترین ثابت ہو گا۔
8.چھوٹے چھوٹے لقمے کھلائیے:
بچوں کی بھوک بڑھانے کے لیے سب سے پہلے آپ بچوں کو چھوٹے لقمے کھلائیں ۔اس طرح میٹابولزم بڑھے گا اور بھوک کی شدت میں اضافہ ہو گا ۔آپ کو چاہیے آپ اس کوشش کو تب تک جار ی رکھیں جب تک بچہ خُود کھانا نہ شروع کر دے اور جب تک بچہ خود اپنے لقمے کا سائز منتخب نہ کر لے، یہ عمل آپ کے بچے کی بھوک بڑھانے میں بہترین ثابت ہو گا۔
9. دہی کو کھانے کی روٹین میں شامل کریں:
دہی بچوں کے لیے انتہائی صحت بخش غذا ہے ۔ جس میں پروبائیوٹکس اور کیلشیم موجود ہے جو بچے کی بھوک کے لیے فائدہ مند ہے ۔ دہی کو میٹھے کے طور پر بھی بچوں کو دیا جا سکتا ہے۔ اس لیے دہی کو بچے کی کھانے کی روٹین میں شامل کریں اس سے ایک اچھا اثر پڑے گا بچے کی بھوک پر۔
10. تیز مسالے دارکھانوں سے پرہیز کریں:
بعض اوقات ہمارے کھانوں میں بہت تیز ذائقہ یا خُوشبو ہو تی ہے جو کچھ بچوں کے لیے پسندیدہ نہیں ہوتی۔ اگر آپ ایسے مسالے دارکھانے بنانے کے عادی ہیں تو اپنی اس عادت کو بچوں کی بھوک کے لیے قربان کیجیے، ان شاءاللہ آپ کو بہترین نتائج ملیں گے۔
11. بھوک بڑھانے والے مسالوں کا استعمال کیجیے:
بھوک بڑھانے کے لیے کچھ مسالہ جات مددگار بھی ثابت ہوتے ہیں اور ہم ان مسالوں کا استعمال کر کے بھی بچوں کی بھوک کو بڑھا سکتے ہیں جیسے اوریگانو ، دارچینی ، دھنیا اور سونف ( پتے اور بیج) یہ سب مسالےبھوک بڑھانے کے لیے بُہت فائدہ مند ہیں۔ اپنے بچوں کے کھانے میں یہ استعمال کریں اور اپنے بچوں کی بھوک کو بڑھتے ہوئے دیکھیں البتہ اس بات کی یقین دہانی کر لیں کے یہ مسالے بچوں کے کھانے میں مُکمل طور پر نظر نہ آئیں کیونکہ بعض اوقات بچے ایسی چیزیں کھانے سے پرہیز کرتے ہیں ۔
12. گھی کا استعمال کم کریں:
زیادہ تر روائتی گھروں میں جو کھانا بنتا ہے اس میں گھی یا تیل کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔لیکن اس طرح کے کھانے جو زیادہ گھی میں بنائے گئے ہوں وہ بچے کی بھوک کو ختم کر دیتے ہیں ۔ کوشش کیجیے کہ آپ کے کھانوں میں روغن، چکنائی یا گھی مناسب مقدار میں ہو۔
13. بچوں کو ورزش کروائیں:
ورزش ہماری اور بچوں کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے اور یہ بچوں کی بھوک بڑھانے میں بھی مدد کرتی ہے ۔ یہ ایک عام بات ہے کہ کھیلنے اور ورزش کرنے سے بھوک بہتر ہوتی ہے ۔ اگر آپ کے بچے کی بھوک کم ہے تواس کا کھیلنے کا وقت بڑھائیں، ایسا کرنے سے آپ خُود اپنے بچے کی بھوک کو بڑھتا دیکھیں گے۔
14. گرمی سے بھوک کم ہوتی ہے:
گرمی کی وجہ سے بھی بچوں کو بھوک کم لگتی ہے ، لہٰذا کھانے والی جگہ ایسی بنائیں کہ وہاں قریب کھلی کھڑکی ہو جہاں سے تازہ ہوا کا گزر ہو تا کہ آپ کا بچہ گھٹن محسوس نہ کرے۔ اس طرح آپ اپنے بچے کی بھوک میں مُثبت اثر دیکھیں گے۔
15. فریش جوس پلائیں:
کچھ بچے کھانے کے معاملے میں گڑبڑ کرتے ہیں کیوں کہ اُنہیں بھو ک نہیں لگتی ۔ ایسے بچوں کو پانی کی جگہ اگر تازہ جوس دیا جائے تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ تازہ میٹھے جوس سے ہاضمہ ٹھیک ہوتا ہے اور یہ بھوک کو بھی بہتر بناتا ہے۔لیکن یاد رکھیے! جوس تازہ ہونا چاہیے اور اگر آپ اس میں لیموں کا رس بھی شامل کرسکیں تو یہ بچوں کے لیے زیادہ بہتر ہوجائے گا۔
16. کھانے کے دوران ذہنی دباؤ والے موضوع پر گفتگو سے پرہیز کریں:
بچوں کی بھوک ختم ہونے کی ایک بڑی وجہ ایک یہ بھی ہے کہ والدین کھانے کی میز پر کاروباریا بچے کی تعلیمی کارکردگی پر ڈسکشن کو چھیڑ لیتے ہیں کیونکہ ایک ساتھ بیٹھنے کے لیے وقت بُہت کم ملتا ہے۔ دستر خوان پر اس طرح کی سنجیدہ گفتگو سے گریز کریں اور خوش کن موضوعات پر باتیں کریں۔
17. زنک کی مقدار بڑھائیں:
بچوں کی بھوک بڑھانے میں زنک بھی بہت مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ کا جو اور کدو کے بیج بھی جسم میں زنک کی مقدار کو بہتر بنانے کے لیے بُہت مددگار ہوتے ہیں، لہٰذا انہیں اپنے بچے کی خوراک میں شامل کریں۔نیز زنک کے بہتر سپلیمنٹس کے لیے آپ ڈاکٹر سے بھی مشورہ کر سکتے ہیں۔
18. گھریلو علاج اپنائیں:
بچے کی بھوک بڑھانے کے لیے ادرک کا جوس، شہد اور پودینے کی چٹنیوں کو کھانے کے ساتھ استعمال کریں ۔ یہ نسخہ بچے کی بھوک کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا اور ساتھ ہی ساتھ بچے کا مدافعتی نظام بھی درست رکھنے میں کارآمد ثابت ہو گا۔
19. کھانا بچوں کی پسند کے مطابق رکھیں:
بچوں کی بھوک کو بہتر رکھنے کے لیے اپنے کھانے کے شیڈیول کو اس طرح ترتیب دیں کہ زیادہ تر وہ غذائیں پکائی جائیں جو بچے زیادہ شوق سے کھاتے ہیں۔ اس سے بچو ں کی بھوک میں اضافہ ہوگا۔
20.میٹھے کو مت چھوڑیں:
بچوں کی بھوک بڑھانے کے لیے پھل اورپھلوں سے بنائے گے میٹھے کھانے فائدہ مند ثابت ہو تے ہیں ۔ یہ پھل یا میٹھا عمل انہضا م کو بھی درست رکھتا ہے اور میٹابولزم کو بڑھاتا ہے۔ بھوک کو بڑھانے کے لیے بہترین پھل بیر، انگور اور سیب ہیں۔