بچت
انہی دو سے آباد ہر اک کا گھر ہے
کمانا ہے فن اور بچانا ہنر ہے
یہ بات آج ہی سوچنا ہے ضروری
کسے ہے خبر آنے والے دنوں کی
برے وقت میں کام آئیں گے اکثر
رکھو گے اگر چار پیسے بچا کر
بچت ہی سے مل جل کے بنتی ہے دولت
بچت ہی سے بڑھتی ہے ملکوں کی طاقت
یہ فصلیں یہ بازار یہ کارخانے
بچت نے سنوارے ہیں بگڑے زمانے
ذرا جا کے گھر دیکھ لو چیونٹیوں کا
وہ دانوں کا کرتی ہیں کیسے ذخیرہ
یوں ہی قطرہ قطرہ سمندر بنے گا
یوں ہی لمحہ لمحہ مقدر بنے گا
بچت کی جو بچپن سے ڈالو گے عادت
بڑے ہو کے پاؤ گے دنیا میں راحت