باتیں کرنے میں پھول جھڑتے ہیں

باتیں کرنے میں پھول جھڑتے ہیں
برق گرتی ہے مسکرانے میں
نظریں! جیسے فراخ دل ساقی
خم لنڈھائے شراب خانے میں