باندھ کر کفن سر سے یوں کھڑا ہوں مقتل میں

باندھ کر کفن سر سے یوں کھڑا ہوں مقتل میں
جیسے سرفروشوں کا کارواں بنانا ہے
اپنے سرخ ہونٹوں کی مسکراہٹیں دے دو
بجلیوں کی یورش میں آشیاں بنانا ہے