وہ باد گرم تھا باد صبا کے ہوتے ہوئے
وہ باد گرم تھا باد صبا کے ہوتے ہوئے میں زخم زخم تھا برگ حنا کے ہوتے ہوئے بس ایک منظر خالی تھا میری آنکھوں میں نگار خانۂ رنگ حنا کے ہوتے ہوئے وہ طاق دل ہو کہ محراب منبر و مقتل چراغ سب نے جلائے ہوا کے ہوتے ہوئے عجیب لوگ تھے خاموش رہ کے جیتے تھے دلوں میں حرمت سنگ صدا کے ہوتے ...