گزشتہ دن کی اک تصویر میں نے گھر پہ رکھی تھی
گزشتہ دن کی اک تصویر میں نے گھر پہ رکھی تھی وہ بس اس بات کو لے کے ہی دھرتی سر پہ رکھی تھی مرو یا مار دو گر بچ گئے تو پھر رہو تیار عجب شرط حکومت تھی کہ جو لشکر پہ رکھی تھی ترے در سے اٹھی تو پھر کہیں بھی یہ نہ ٹک پائیں نگہ کچھ اس قدر تیرے تن مرمر پہ رکھی تھی سبھی دانا توانا دست بستہ ...