اک بوڑھا
اک بوڑھا بستر مرگ پہ ہے بیمار بدن لاچار بدن سانسیں بھی کچھ بوجھل سی ہیں اور آنکھیں بھی جل تھل سی ہیں ایسا بھی نہیں تنہا ہے وہ پانی ہے مگر پیاسا ہے وہ گھر میں بہوویں بیٹے بھی ہیں ہیں پوتیاں بھی پوتے بھی ہیں لیکن کوئی پاس نہیں آتا سب جھانکتے ہیں چلے جاتے ہیں جیسے یہ اس کا گھر ہی ...