ہرجائی
شام لوٹ آئی گھنی تاریکی اب نہ آئے گی خبر راہی کی جاگی تاروں کی ہر اک راہ گزار دور اڑتا نظر آتا ہے غبار آپ کی باتیں ہیں کتنی پھیکی کس کی راہ تکتی ہو کون آنے لگا کیا تمہیں بھی کوئی بہکانے لگا ان کی آنکھیں ہیں کہ خوابوں کا فسوں ان کی باتیں ہیں کہ الفت کا جنوں آپ کو کاہے کا غم کھانے ...