Zeeshan Mehdi

ذیشان مہدی

ذیشان مہدی کی غزل

    اسی در سے اسی دیوار سے آگے نہیں بڑھتا

    اسی در سے اسی دیوار سے آگے نہیں بڑھتا یہ کیسا پیار ہے جو پیار سے آگے نہیں بڑھتا ہماری خواہشیں اظہار کی حد تک نہیں جاتیں ہمارا حوصلہ دیدار سے آگے نہیں بڑھتا ہماری زندگی میں ایک سستی سی مسلسل ہے ہمارا خون اس رفتار سے آگے نہیں بڑھتا کسی کے ہاتھ سے پی کر کسی کو بھول جاتے ہیں ہمارا ...

    مزید پڑھیے