Zeeshan Ilahi

ذیشان الٰہی

ذیشان الٰہی کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    ہے عجب دھند جدھر آنکھ اٹھا کر دیکھوں

    ہے عجب دھند جدھر آنکھ اٹھا کر دیکھوں ریگ ساحل سے نمٹ لوں تو سمندر دیکھوں میرے ہم سایے میں خالی ہے کرائے کا مکان آ کے بس جاؤ کہ میں تم کو برابر دیکھوں جانے کون آ کے پلٹ جاتا ہے دروازے سے ایک سایہ سا میں دہلیز پر اکثر دیکھوں ایسا الجھایا گیا مجھ کو فلک سازی میں اتنی مہلت ہی ...

    مزید پڑھیے

    شام سجا کے کیا کریں یاد کا اہتمام بھی

    شام سجا کے کیا کریں یاد کا اہتمام بھی بھول گئے ہیں اب تو ہم اس کا بھلا سا نام بھی راہ میں روک کر اسے آپ ہیں شرمسار ہم یاد ہی آ نہیں رہا اس سے تھا کوئی کام بھی طاق مژہ پہ ضو فشاں مثل چراغ و کہکشاں اس کی گلی کی صبح بھی اس کی گلی کی شام بھی وقت نماز عشق تھا کوئی نہ پیش و پشت جب خود ہی ...

    مزید پڑھیے

    کیسی زمیں سکون کہاں کا کہاں کی چھاؤں

    کیسی زمیں سکون کہاں کا کہاں کی چھاؤں مجھ کو نگل گئی مرے نخل اماں کی چھانو چھا جائے گی یقین کی ارض بسیط پر ذہنوں میں پھیلتے ہوئے دود گماں کی چھاؤں گہرائیوں نے مجھ کو ابھرنے نہیں دیا رقصاں تھی سطح آب پہ اک بادباں کی چھاؤں سورج کی مملکت میں غنیمت سمجھ اسے سر سے گزر گئی ترے ابر ...

    مزید پڑھیے

    سر اٹھایا مذہبی دیوار پر پٹکا ہوا

    سر اٹھایا مذہبی دیوار پر پٹکا ہوا راہ پر آنے لگا دل راہ سے بھٹکا ہوا رس کشی کی دعوتیں دیتے رہے تازہ گلاب جھاڑیوں میں تھا مگر تتلی کا پر اٹکا ہوا تذکرہ ہونے لگا جب آستیں کے سانپ کا پاس ہی احساس مجھ کو سرسراہٹ کا ہوا تشنۂ دیدار میں ہی تو نہیں ہوں ان دنوں اس کے گھر کے آئنے کا بھی ...

    مزید پڑھیے

    کہاں بشارت فصل بہار لائی تھی

    کہاں بشارت فصل بہار لائی تھی ہوا تو باغ کی عزت اتار لائی تھی گلوں پہ اڑتی ہوئی تتلیوں سے یاد آیا تری طلب مجھے دریا کے پار لائی تھی صدا نہ پھر مرے بے جان جسم سے نکلی ہوا تو اس کو گپھا تک پکار لائی تھی تمہارے سائے سے ارمان سب نکالے گئے وصال رت ثمر انتظار لائی تھی وہ کوئی خاص چمک ...

    مزید پڑھیے

تمام