تمنائیں اذیت کا نظارہ ہم نہ کہتے تھے
تمنائیں اذیت کا نظارہ ہم نہ کہتے تھے خسارا ہے خسارا ہی خسارا ہم نہ کہتے تھے تمہاری انتہائیں انت پر بے سود نکلی ہیں سمندر جتنا گہرا اتنا کھارا ہم نہ کہتے تھے نہ تو بندوں سے ہے راضی نہ بندے تجھ سے راضی ہیں خدائی روگ ہے پروردگارا ہم نہ کہتے تھے یہ میدان تگ و دو ہے مشقت ہی مشقت ...