Zebunnisaa Zaibii

زیب النسا زیبیؔ

زیب النسا زیبیؔ کی غزل

    ہمارا پھر کبھی پیچھا کرو گے

    ہمارا پھر کبھی پیچھا کرو گے ہمیں چھپ چھپ کے پھر دیکھا کرو گے اگر کچھ دن نظر آئے نہ تم کو ہمارا تم کبھی پوچھا کرو گے ہمیں تم ڈھونڈھنے گھر سے اکیلے ہماری کھوج میں نکلا کرو گے بچھڑ جائیں اگر ہم تم اچانک ہمارے بعد کیا تنہا کرو گے اگر یہ سوچ بھی ہو جائے پوری تو اس کے بعد کیا سوچا ...

    مزید پڑھیے

    ترا خیال ہے اب چشم تر کا زاویہ دیکھ

    ترا خیال ہے اب چشم تر کا زاویہ دیکھ ترے بغیر بھی زندہ ہوں میرا حوصلہ دیکھ ادھر ستم کی ہوا حوصلوں کے دیپ ادھر میان باطل و حق ہے بپا جو معرکہ دیکھ دلوں کے کھیل میں رسوائی بھی ہے غم بھی ہیں یہ پہلے سوچ لے پھر کر کوئی معاہدہ دیکھ دل و نگاہ میں رکھ صرف منزل مقصود کیا ہے عزم سفر کا تو ...

    مزید پڑھیے

    خوف آتا ہی نہیں اب تو مجھے پانی سے

    خوف آتا ہی نہیں اب تو مجھے پانی سے اس لیے جھیل میں اتری ہوں میں آسانی سے کون تھا کس کی جدائی کا تجھے صدمہ ہے آج پوچھوں گی یہی شہر کی ویرانی سے تو بھی رہتا ہے مرے سامنے شرمندہ سا میں بھی نادم ہوں تری روز کی نادانی سے موت بھی ڈوب کے ہونی ہے ہماری شاید ڈر جو لگتا ہی نہیں ہے ہمیں ...

    مزید پڑھیے

    بتاؤ کس طرح پہنچے ہو شب کو تم ٹھکانے پر

    بتاؤ کس طرح پہنچے ہو شب کو تم ٹھکانے پر مجھے تو کچھ بھروسا بھی نہیں ہے اس زمانے پر بتاؤ کون تھا کس نے جلا ڈالا تمہارا گھر پرندہ بھی نظر رکھتا ہے اپنے آشیانے پر نہ جانے کس طرح ہوں گے یہاں حالات بہتر اب یہاں تو سانپ بیٹھے ہیں جدھر دیکھو خزانے پر مجھے معلوم ہے مجھ کو دیا ہے زہر تو ...

    مزید پڑھیے

    اجڑے مکاں کا کھا گئی جلتا ہوا دیا

    اجڑے مکاں کا کھا گئی جلتا ہوا دیا ملنا پڑے گا تجھ سے مجھے سر پھری ہوا اپنے تعلقات تو کب کے ہوئے تمام کہنے کو رہ گیا ہے بتاؤ اب اور کیا تو چاہتا یہی تھا کہ ملنے نہ پائیں ہم آخر کو ہو گئی ہے تری سرخ رو دعا پھر کیوں نہ آج سے ہی رہیں دور دور ہم آخر کبھی تو ہونا پڑے گا ہمیں جدا محفل ...

    مزید پڑھیے

    ایسا ہے کون جو مجھے حق تک رسائی دے

    ایسا ہے کون جو مجھے حق تک رسائی دے دیکھوں جسے بھی خوف زدہ سا دکھائی دے اپنے ہیں شہر بھر میں پرایا کوئی نہیں پھر بھی ہمارا دل ہے جو تنہا دکھائی دے تخصیص کوئی ظالم و مظلوم کی نہیں کوئی دہائی دے بھی تو کس کی دہائی دے ہمدرد ہوں غیور ہوں اور پرخلوص ہوں اے کارساز بہنوں کو اب ایسے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2