Zeb Bareilwi

زیب بریلوی

زیب بریلوی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    نہ بھولا جائے گا تم سے غم بے انتہا میرا

    نہ بھولا جائے گا تم سے غم بے انتہا میرا رہے گا درد بن کر دل میں احساس وفا میرا سلامت ہے یہ جب تک جذبۂ ذوق رسا میرا بگاڑے گی بھلا کیا یہ زمانے کی ہوا میرا تجلی حسن زیبا کی بہاریں روئے روشن کی انہیں رنگینیوں میں دل بھی شاید کھو گیا میرا تمہیں پر چھوڑتا ہوں منصفی جرم محبت کی نہ راس ...

    مزید پڑھیے

    برق کے سائے میں کیف آشیاں سمجھا تھا میں

    برق کے سائے میں کیف آشیاں سمجھا تھا میں ہر مآل رنگ و بو کو گلستاں سمجھا تھا میں ہر نمود عشق میں سوز نہاں سمجھا تھا میں شاہکار حسن کو آتش بجاں سمجھا تھا میں رنج و غم سے ارتباط جسم و جاں سمجھا تھا میں ہستئ ناکام کو خواب گراں سمجھتا تھا میں عشق فانی کو نشاط جاوداں سمجھا تھا ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی منزل میں اب تک رسم مر جانے کی ہے

    عشق کی منزل میں اب تک رسم مر جانے کی ہے حسن کی محفل میں اب بھی خاک پروانے کی ہے آرزوئے شوق کیف مستقل پانے کی ہے دل کی ہر تخریب میں تعمیر ویرانے کی ہے مہر قبل شام کی رفتار مستانے کی ہے مطلع رنگ شفق میں شان میخانے کی ہے شمع محفل بھی نہیں اور اہل محفل بھی نہیں نازش محفل سحر تک خاک ...

    مزید پڑھیے

    نیاز و ناز کے ساغر کھنک جائیں تو اچھا ہے

    نیاز و ناز کے ساغر کھنک جائیں تو اچھا ہے ترے میکش ترے در پر بھٹک جائیں تو اچھا ہے شرارے سوز پیہم کے بھڑک جائیں تو اچھا ہے محبت کی حسیں راہیں چمک جائیں تو اچھا ہے شراب شوق کے ساغر چھلک جائیں تو اچھا ہے فضائیں بادہ خانے کی مہک جائیں تو اچھا ہے ترے ہنسنے سے کلیوں کے حسیں رنگ تبسم ...

    مزید پڑھیے

    مشرب حسن کے عنوان بدل جاتے ہیں

    مشرب حسن کے عنوان بدل جاتے ہیں مذہب عشق میں ایمان بدل جاتے ہیں رخ جاں سے ترے پیکان بدل جاتے ہیں خانۂ قلب کے مہمان بدل جاتے ہیں عشق میں پیار کے بدل جاتے ہیں حسن کے فیض سے رومان بدل جاتے ہیں انقلابات تمدن سے جہاں میں اکثر میں نے دیکھا ہے کہ انسان بدل جاتے ہیں اک سفینے کے تصادم ...

    مزید پڑھیے

تمام