لذت عرفاں
رنگ فطرت ہے وجہ حیرانی عقل ہے اور حیائے نادانی رازداں مدعا کو کہتے ہیں حسن الفت کا داغ پیشانی حسن باقی نے دل کو کھینچ لیا رخصت اے حسن ہستئ فانی دل ہے وقف رجائے رحم و کرم جاں ہے نذر رضائے ربانی اب میں سمجھی کہ ہے فنائے خودی انبساط بہشت لافانی غم نہ کر ہے نقیب ابر بہار خشکیٔ موسم ...