Zareef Lakhnavi

ظریف لکھنوی

اردو اور فارسی کے شاعر،اپنا طنزیہ اور مزاحیہ کلام مخصوص انداز میں سنانے کے لیے مشہور

Urdu and Persian Poet, Known for Humorous and satire poetry apart from his unconventional way of telling poetry

ظریف لکھنوی کی رباعی

    شعر آشوب

    تجھ میں اے ہندوستاں کچھ آج کل حد سے سوا چار سو پھیلی ہوئی ہے شاعری کی اک وبا اس مرض میں اب تو اسی فیصدی ہیں مبتلا مستند شاعر ہے جس نے اک تخلص رکھ لیا شاعری گو عہد ماضی میں تھی پایان علوم اب تخلص میں سمٹ کر آ گئی جان علوم اے عجائب خانۂ ہستی کی جنس بے بہا عہد موجودہ کے شاعر واہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    جب کہا میں نے اس سے الفت ہے

    جب کہا میں نے اس سے الفت ہے ہنس کے کہنے لگا اگر نہ ہوئی بید مجنوں کی ایک شاخ ہوئی وہ لچکتی ہوئی کمر نہ ہوئی وہ بھی گونگے بنے رہے ہم بھی گفتگو قصہ مختصر نہ ہوئی اس نے بیمار کا گلا گھونٹا جب دوا کوئی کارگر نہ ہوئی طائر دل کا جو شکار کرے وہ تو شکرہ ہوا نظر نہ ہوئی دختر رز کو لے گئے ...

    مزید پڑھیے

    سیاحت ظریف

    کچھ ریل گھر کا حال کروں مختصر بیاں وہ نو بجے کا وقت وہ ہنگامے کا سماں قلیوں کا لاد لاد کے لانا وہ پیٹیاں بجنا وہ گھنٹیوں کا وہ انجن کی سیٹیاں گڑ بڑ مسافروں کی بھی اک یادگار تھی عورت پہ مرد مرد پہ عورت سوار تھی القصہ ریل جب سوئے جھانسی رواں ہوئی اور شکل لکھنؤ کی نظر سے نہاں ہوئی جو ...

    مزید پڑھیے

    شامت الیکشن

    واہ بی میونسپلٹی جان کیا کہنا ترا تو چچی لیلیٰ کی عاشق تیرا مجنوں کا چچا اپنی خودداری کو کھو کر تجھ پہ جو شیدا ہوا بے خودی میں یہ زبان حال سے کہتے سنا بسکہ دیوانہ شدم عقل رسا درکار نیست عاشق میونسپلٹی راحیا درکار نیست تیرا خواہش مند ہر قید لیاقت سے بری جس کا جی چاہے لڑے اور لڑ کے ...

    مزید پڑھیے

    جب دوبارہ کسی عاشق کا جنم ہوتا ہے

    جب دوبارہ کسی عاشق کا جنم ہوتا ہے اک وفادار سگ کوئے صنم ہوتا ہے تان اور تال کی تشریح مغنی جانے جس کو کھا لیتے ہیں عشاق وہ سم ہوتا ہے تیرا عاشق ہے مگر ضبط کی الٹی تصویر چیخ اٹھتا ہے کبھی درد جو کم ہوتا ہے تین حرف اس پہ جو کرتے نہیں اتنی سی بات کاف رے میم کے ملنے سے کرم ہوتا ہے بے ...

    مزید پڑھیے