Zameer Ahmad Khan

ضمیر احمد خاں

  • 1967

ضمیر احمد خاں کی غزل

    یہ ضروری نہیں ہے جہاں دیکھنا

    یہ ضروری نہیں ہے جہاں دیکھنا وہ جدھر کو چلے بس وہاں دیکھنا ان کی قسمت میں تھی ایسی منظر کشی پنکھڑی سے لبوں پر دھواں دیکھنا کوئی آتا نہیں کوئی جاتا نہیں ایسا سنسان کوئی نشاں دیکھنا پیڑ نے اپنے پھل کو سکھایا نہیں دوسروں کے گھروں میں اماں دیکھنا لے گیا جو بچھڑ کے ملا تھا ...

    مزید پڑھیے

    پہلے دل میں جمال پیدا کر

    پہلے دل میں جمال پیدا کر آپ اپنی مثال پیدا کر چھوڑ تنقید غیر پر کرنا اپنے فن میں کمال پیدا کر راہ روشن نہ دیکھ اوروں کی اپنے گھر سے اجال پیدا کر جس سے سرشار ہو ادب اپنا نغمۂ لا زوال پیدا کر راہ جنت جو تیرے دل میں ہے سب کے دل میں خیال پیدا کر تجھ پر آفت نہ کوئی آئے گی روزی اپنی ...

    مزید پڑھیے

    وصف شفا دواؤں میں حکم خدا سے ہے

    وصف شفا دواؤں میں حکم خدا سے ہے یہ سوچنا غلط ہے کہ سب کچھ دوا سے ہے پیالہ بھرا جو غم کا وہ میری خطا سے ہے پت جھڑ سے ہے گلہ نہ شکایت ہوا سے ہے یہ کس نے کہہ دیا ہے کہ در در کی خاک چھان جنت کا سیدھا راستہ ماں کی دعا سے ہے مجبور ہو گیا ہے ضعیفی میں جو شجر اس کا یہ حال اپنے پھلوں کی خطا ...

    مزید پڑھیے

    ہندو مسلم کے لئے کوئی سزا کیوں مانگوں

    ہندو مسلم کے لئے کوئی سزا کیوں مانگوں ظلم انسان پہ ہو ایسی دعا کیوں مانگوں لاکھ مجبور سہی پھر بھی کروں گا نہ سوال مانگنا جن سے گنہ ہے تو بھلا کیوں مانگوں ذکر کرتا ہوں گناہوں کی تلافی کے لئے ہوش رکھتا ہوں بھلا کوئی خطا کیوں مانگوں میری تقدیر میں پاکیزہ ہوا ہے شامل ہر کسی پیڑ سے ...

    مزید پڑھیے