آپ پر جب سے طبیعت آئی
آپ پر جب سے طبیعت آئی روز و شب مجھ پہ قیامت آئی ہائے برباد کیا ہے کیا کیا راس ہم کو نہ محبت آئی اے ہوس کار تری نظروں میں کب بھلا میری حقیقت آئی زندگی بیت گئی ہے یوں ہی جب بھی آئی شب فرقت آئی ظلم گو اس نے بہت بار کئے لب پہ میرے نہ شکایت آئی تیری خاطر سے جہاں کو چھوڑا پھر بھی تجھ ...