زین رامش کی غزل

    مجھے راس آ گئی ہے یہی حالت پریشاں

    مجھے راس آ گئی ہے یہی حالت پریشاں کبھی شام شام بجلی کبھی گام گام طوفاں مری شام گل بداماں مری شب شب چراغاں ترے دم قدم سے کیا کیا ہے فروغ آہ سوزاں میں جہاں جہاں بھی ٹھہرا شب تار کے سہارے وہی رقص آہواں تھا سر دامن بیاباں دل زار دے سنبھالا کہ رہ وفا کٹھن ہے کہیں رہ گزر کے کانٹے مجھے ...

    مزید پڑھیے

    لذت احساس غم سے دل کو بہلاتے رہے

    لذت احساس غم سے دل کو بہلاتے رہے کچھ ادھورے خواب تھے رہ رہ کے یاد آتے رہے منزل غربت میں پیچھے رہ گئے ہشیار لوگ ہم دوانے تھے بگولوں میں بھی اتراتے رہے لٹنے والوں سے مزاج شام غربت پوچھئے ان کو کیا معلوم جو طوفاں سے کتراتے رہے رسم و راہ نو بہاراں کس قدر دلچسپ ہے کچھ کلی کھلتی رہی ...

    مزید پڑھیے

    دل حزیں کو نہ معلوم کیوں قرار نہیں

    دل حزیں کو نہ معلوم کیوں قرار نہیں نگاہ شوق تو پابند اعتبار نہیں یہ چند روزہ بہاریں سدا بہار نہیں کہ ڈھلتی چھاؤں کا اے دوست اعتبار نہیں بدلتے رہتے ہیں یہ رنگ آسماں کی طرح نظر فروش سہاروں کا اعتبار نہیں تری نگاہ کے صدقے میں اب وہاں ہوں جہاں کوئی رفیق نہیں کوئی غم گسار ...

    مزید پڑھیے

    اتنی سی زندگی بھی ہے کتنی گراں مجھے

    اتنی سی زندگی بھی ہے کتنی گراں مجھے دینا ہے گام گام ابھی امتحاں مجھے رستے میں تار تار بکھیر آئے تھے جسے لوٹے ہے شام شام وہی داستاں مجھے اچھا ہوا کہ جل گئی تنکوں کی کائنات اب تو نہ دیں گی طعنہ کبھی بجلیاں مجھے حسن فریب میرا مزاج سخن نہیں رکھیو معاف اس سے مگر دوستاں مجھے آپ آ ...

    مزید پڑھیے

    کیا سے کیا آخر جنون فتنہ ساماں بن گیا

    کیا سے کیا آخر جنون فتنہ ساماں بن گیا برق و طوفاں بن گیا باغ و بہاراں بن گیا کل تلک جس خواب کی تعبیر رقص و رنگ تھی اب وہ خواب زندگی خواب پریشاں بن گیا چل رہی تھی سانس جب تک راز اندر راز تھا اور جب تار نفس ٹوٹا تو طوفاں بن گیا خون دل کا ایک قطرہ ایک حرف ناتمام پڑھنے والوں کے لئے ...

    مزید پڑھیے

    دست طلب دراز زیادہ نہ کر سکے

    دست طلب دراز زیادہ نہ کر سکے ہم زندگی سے کوئی تقاضا نہ کر سکے چوں کہ کرم پہ ہم ترے شبہ نہ کر سکے بس اے خدا گناہ سے توبہ نہ کر سکے جب اعتبار ذوق نظر بھی نہ مل سکا نظروں کو اپنی وقف نظارہ نہ کر سکے تو جب قریب جاں بھی قریب نظر بھی تھا ہم بھی بزعم عشق اعادہ نہ کر سکے پھر تو ترا خیال ...

    مزید پڑھیے