Zahiir Ahmad Taaj

ظہیر احمد تاج

ظہیر احمد تاج کی غزل

    اے مری جان آرزو مانع التفات کیا

    اے مری جان آرزو مانع التفات کیا ہوگا نہ وقف دل کبھی کیف تبسمات کیا مست نظر اگر نہیں ساغر دل میں بادہ ریز بزم نوازشات کیا دور توجہات کیا کب سے ہیں رند منتظر چشم کرم پہ ہے نظر شوخ نگاہ کے لیے وجہ تکلفات کیا ڈھونڈتی پھرتی ہے نظر شاہد بزم ناز کو اس کو مگر خبر نہیں کیف تصورات ...

    مزید پڑھیے

    نگاہ شوق کو رخ پر نثار ہونے دو

    نگاہ شوق کو رخ پر نثار ہونے دو یہ رنگ لائے گی کیا کیا بہار ہونے دو رہین جذبۂ بے اختیار ہونے دو جو ہو رہا ہے کوئی بے قرار ہونے دو دل حزیں کو مرے جلوہ زار ہونے دو خزاں نصیب چمن میں بہار ہونے دو دل فراق زدہ میں قرار ہونے دو دم اجل تو نگاہوں کو چار ہونے دو کرشمے دیکھنا مر مر کے جینے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2