Zahiir Ahmad Taaj

ظہیر احمد تاج

ظہیر احمد تاج کی غزل

    نغمہ کے سوز سے عیاں دل کا گداز ہو گیا

    نغمہ کے سوز سے عیاں دل کا گداز ہو گیا لاکھ چھپایا جذب عشق فاش یہ راز ہو گیا بزم میں مشتہر ہوئی میری حدیث آرزو شعلۂ جاں بھڑک اٹھا نغمۂ ساز ہو گیا فاش نہ کر سکا کوئی راز ترے وجود کا فاش مجھے جو کر دیا فاش یہ راز ہو گیا بندۂ بے نوا بڑھے جن و ملک سے تھا عجب لطف کریم کا مگر ذرہ نواز ہو ...

    مزید پڑھیے

    گیسوئے شعر و ادب کے پیچ سلجھاتا ہوں میں

    گیسوئے شعر و ادب کے پیچ سلجھاتا ہوں میں ظلمت شب میں پیام صبح نو لاتا ہوں میں بربط دل کے مرے نغمے نہیں شعلے ہیں یہ گرمئ احساس سے دنیا کو گرماتا ہوں میں اس جہان آب و گل پر ڈالتا ہوں جب نظر زندگانی کو سراسر کشمکش پاتا ہوں میں کیوں نہیں انساں سمجھتا انس کو راہ حیات شمع کی مانند اس ...

    مزید پڑھیے

    مرے دل کو محبت خوب گرمائے تو اچھا ہو

    مرے دل کو محبت خوب گرمائے تو اچھا ہو خلش بڑھ کر علاج درد بن جائے تو اچھا ہو مرے اشک محبت سے دلوں کے میل دھل جائیں مرا غم زندگی کے کام آ جائے تو اچھا ہو ہر اک مظلوم کو میری حمایت کا سہارا ہو مرا ذوق عمل اس راہ پر آئے تو اچھا ہو مرے سوز دروں سے جگمگائے ہستئ عالم مرا نور بصیرت عام ہو ...

    مزید پڑھیے

    نظر کو وسعتیں دے بجلیوں سے آشنا کر دے

    نظر کو وسعتیں دے بجلیوں سے آشنا کر دے فسانہ طور کا تجدید اے جذب رسا کر دے مٹا دے ذوق محویت سے خلوت اور جلوت کو اگر تو کر سکے دل کو حریم دل ربا کر دے حجابات نظر کب تک کہاں تک دل کی محرومی مدد اے شوق نظروں کو قیامت آزما کر دے بنا ہے مے کدہ اہل ہوس کی بزم اے ساقی ترا ترک تعلق دیکھنا ...

    مزید پڑھیے

    کسی کی یاد رنگیں میں ہے یہ دل بیقرار اب تک

    کسی کی یاد رنگیں میں ہے یہ دل بیقرار اب تک رہین شوق بے پایاں ہے چشم انتظار اب تک انہیں اپنا بتاتا ہے انہیں اپنا سمجھتا ہے فریب زندگی ہے یہ دل دیوانہ وار اب تک جنہیں احساس بھی شاید نہ ہو جذبات الفت کا یہ میرا سادہ دل ان پر ہے سو جاں سے نثار اب تک نہیں ممکن کہ صحرا کو بھلا دوں لطف ...

    مزید پڑھیے

    مجھ پر سرور چھا گیا بادۂ دل نواز سے

    مجھ پر سرور چھا گیا بادۂ دل نواز سے دنیا مری بدل گئی ایک نگاہ ناز سے آنکھ میں گر نہ آ سکے دل تو مقام ہے ترا خلوت دل میں آ کبھی اپنے حریم ناز سے ساقیٔ مہرباں پلا بادۂ معرفت اثر مست بنا کے دے خبر حسن ازل کے راز سے دیکھ نگاہ شوق سے حسن و جمال کا جہاں جلوہ ہی جلوہ چار سو حسن نظر نواز ...

    مزید پڑھیے

    کیوں وہ محبوب رو بہ رو نہ رہے

    کیوں وہ محبوب رو بہ رو نہ رہے کیوں نگاہوں میں گفتگو نہ رہے عشق ہے منتہائے محویت آرزو کی بھی آرزو نہ رہے زندگی یہ کہ وہ تجھے چاہیں موت ہے یہ کہ آبرو نہ رہے بندگی ہے سپردگئ تمام ان کی مرضی میں گفتگو نہ رہے تم جو بیٹھے ہو چھپ کے پردوں میں چشم کیوں محو رنگ و بو نہ رہے دل کا ہر بار ...

    مزید پڑھیے

    آسودۂ محفل ابھی دم بھر نہ ہوا تھا

    آسودۂ محفل ابھی دم بھر نہ ہوا تھا وہ کون سا تھا وار جو مجھ پر نہ ہوا تھا چشم ستم ایجاد کی وسعت کے مقابل یہ تیغ تو کیا چرخ ستم گر نہ ہوا تھا پلکوں ہی پہ تڑپا وہ مرے سوز دروں سے جو اشک ابھی بڑھ کے سمندر نہ ہوا تھا جب تک کہ نہ دیکھی تھی نگاہوں کی کرامت میں منحرف بادہ و ساغر نہ ہوا ...

    مزید پڑھیے

    دل دیکھ رہے ہیں وہ جگر دیکھ رہے ہیں

    دل دیکھ رہے ہیں وہ جگر دیکھ رہے ہیں چھوڑے ہوئے تیروں کا اثر دیکھ رہے ہیں ہر روز جفائیں ہیں نئی اور نیا غم سو سو طرح عاشق کا جگر دیکھ رہے ہیں ہر لمحہ زمانے کا ہے ہنگامہ بہ دامن پیدا ہے قیامت کا اثر دیکھ رہے ہیں اے گردش دوراں ترے جاں سوز نظارے دیکھے نہیں جاتے ہیں مگر دیکھ رہے ...

    مزید پڑھیے

    ضبط غم مشکل ہے اور مشکل ہے مشکل کا جواب

    ضبط غم مشکل ہے اور مشکل ہے مشکل کا جواب ناصح مشفق ترے بس کا نہیں دل کا جواب آئنہ میں دیکھتے ہیں حسن کامل کا جواب کوئی پوچھے کیا وہ دیں گے جذبۂ دل کا جواب الوداع کہہ کر جو دیتے ہیں مرے دل کا جواب آ پڑی مشکل کہ کیا ہو ایسی مشکل کا جواب خاک پروانہ ہو شاید ضبط کامل کا جواب شمع ہو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2