وہ جس کا انتظار تھا
وہ جس کا انتظار تھا شفق کو بادلوں کو رہ گزر کو آبشار کو خزاں کی پتیوں کو چاندنی کو دھوپ کو بہار کو وہ جس کی آرزو تھی ساعتوں کو خامشی کو ذہن کو خیال کو تصور محال کو کھنکتی پیالیوں کو کرسیوں کو جام مے کو شمع ناتمام کو دوپہر کو شام کو وہ جس کی آہٹیں سماعتوں کے کنج میں نہاں تھیں جس کا ...