Zahida Zaidi

زاہدہ زیدی

ہندوستان کی ممتاز شاعرات میں نمایاں

One of the leading women poets in India.

زاہدہ زیدی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    دل فسردہ کو اب طاقت قرار نہیں

    دل فسردہ کو اب طاقت قرار نہیں نگاہ شوق کو اب تاب انتظار نہیں نہیں نہیں مجھے برداشت اب نہیں کی نہیں خدا کے واسطے کہنا نہ اب کی بار نہیں ہمیشہ وعدے کئے اب کے مل ہی جا آ کر حیات و وعدہ و دنیا کا اعتبار نہیں دکھاتی اپنی محبت کو چیر کر سینہ مگر نمود مرا شیوہ و شعار نہیں مری بہن مری ...

    مزید پڑھیے

    سوا ہے حد سے اب احساس کی گرانی بھی

    سوا ہے حد سے اب احساس کی گرانی بھی گراں گزرنے لگی ان کی مہربانی بھی کس اہتمام سے پڑھتے رہے صحیفۂ زیست چلیں کہ ختم ہوئی اب تو وہ کہانی بھی لکھو تو خون جگر سے ہوا کی لہروں پر یہ داستاں انوکھی بھی ہے پرانی بھی کسی طرح سے بھی وہ گوہر طلب نہ ملا ہزار بار لٹائی ہے زندگانی بھی ہمیں سے ...

    مزید پڑھیے

    قطرۂ آب کو کب تک مری دھرتی ترسے

    قطرۂ آب کو کب تک مری دھرتی ترسے آگ لگ جائے سمندر میں تو پانی برسے سرخ مٹی کی ردا اوڑھے ہے کب سے آکاش نہ شفق پھولے نہ رم جھم کہیں بادل برسے ہم کو کھینچے لیے جاتے ہیں سرابوں کے بھنور جانے کس وقت میں ہم لوگ چلے تھے گھر سے کس کی دہشت ہے کہ پرواز سے خائف ہیں طیور قمریاں شور مچاتی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کہاں تک کاوش‌ اثبات پیہم

    کہاں تک کاوش‌ اثبات پیہم کہاں تک زخم دل تدبیر مرہم سکوت شب ہجوم ناامیدی شمار داغ ہائے زیست اور ہم کبھی عالم غبار چشم حیراں کبھی وہ اک نگہ اور ایک عالم بڑھاؤ جرأت افکار کی لو ابھی ہے گرمی‌ٔ بزم جنوں کم دہکنے دو ابھی داغوں سے محفل چھلکنے دو ابھی پیمانۂ غم یہ کس منزل پہ لے ...

    مزید پڑھیے

    مارا ہمیں اس دور کی آساں طلبی نے

    مارا ہمیں اس دور کی آساں طلبی نے کچھ اور تھے اس دور میں جینے کے قرینے ہر جام لہو رنگ تھا دیکھا یہ سبھی نے کیوں شیشۂ دل چور تھا پوچھا نہ کسی نے اب حلقۂ گرداب ہی آغوش سکوں ہے ساحل سے بہت دور ڈبوئے ہیں سفینے ہر لمحۂ خاموش تھا اک دور پر آشوب گزرے ہیں اسی طور سے سال اور مہینے ماضی کے ...

    مزید پڑھیے

تمام

12 نظم (Nazm)

    جذبۂ بیکرانہ

    لٹا دو لٹا دو یہ افکار و انوار کا نیم خفتہ خزانہ امڈتے سمٹتے تلاطم سے ڈھالو کوئی درد آگیں فسانہ مکاں لا مکاں ہے زماں بے کراں ہے نہاں ہے اسی محور آرزو میں تمہارے خد و خال کا عکس موہوم پرواز کا جذبۂ بیکرانہ گھنی اور بے نور راہوں میں بناؤ گی کیا آشیانہ لٹا دو لنڈھا دو بچی ہے جو اب ...

    مزید پڑھیے

    سنگ جاں

    آب خفتہ میں اک سنگ پھینکا تو ہے دائرے سطح ساکت پہ ابھرے ہیں پھینکیں گے مٹ جائیں گے اور وہ سنگ جاں اپنی یہ داستاں زیر بار جمود گراں ایک سنگ ملامت کی مانند دہرائے گا وہ جس کا انتظار تھا وہ جس کا انتظار تھا شفق کو بادلوں کو رہ گزر کو آبشار کو خزاں کی پتیوں کو چاندنی کو دھوپ کو بہار ...

    مزید پڑھیے

    ویرانہ

    رائیگاں وقت کے ویرانے میں کہ جہاں درد ہراساں ہے بگولوں کی طرح مضطرب فکر سے زخمی طائر کب سے ہیں خاک نشیں زرد لمحات کے ملبے میں دبے جذبہ و احساس کے کچلے ہوئے جسم اور تا حد نظر کاوش پیہم کے کھنڈر کہ جہاں یاس کے بھوتوں نے لگا رکھا ہے ڈیرا اپنا کہنہ الفاظ کی زنجیر میں جکڑے ہوئے معنی کے ...

    مزید پڑھیے

    وہ حرف و صوت و صدا

    وہ حرف جو فضائے نیل گوں کی وسعتوں میں قید تھا وہ صوت جو حصار خامشی میں جلوہ ریز تھی صدا جو کوہسار کی بلندیوں پہ محو خواب تھی ردائے برف سے ڈھکی وہ لفظ جو فضا کے نیلے آنچلوں سے چھن کے جذب ہو رہا تھا ریگ زار وقت میں جو ذرہ ذرہ منتشر تھا دھندلی دھندلی ساعتوں کی گرد میں وہ معنیٔ گریز ...

    مزید پڑھیے

    یہ خوابوں کے سائے

    یہ خوابوں کے سائے مری نیند کی شانت وادی میں کس طرح آئے کسی اور دنیا کے موہوم پیکر کسی اور جنگل کی شاخوں کے سائے پر اسرار جذبوں کی بارش میں بھیگے نہائے گریزاں کئی ساعتوں کو اٹھائے مرے پاس آئے مگر میں بڑھی جب بھی ان دھندلے خاکوں کو مٹھی میں بھرنے وہ غائب ہوئے پیچ کھاتے ہوئے اک گھنی ...

    مزید پڑھیے

تمام