Zahid Farani

زاہد فارانی

زاہد فارانی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    خشک لمحات کے دریا میں بہا دے مجھ کو

    خشک لمحات کے دریا میں بہا دے مجھ کو مرگ احساس کی سولی پہ چڑھا دے مجھ کو کون آ کر ترے انصاف کا مصداق بنے بے گناہی پہ اگر تو نہ سزا دے مجھ کو ایک پل میں یہ مرا رنگ اڑا دیتے ہیں راس آتے نہیں خوش رنگ لبادے مجھ کو یوں مجھے دیکھ کے چہرہ نہ چھپا ہاتھوں سے میں ترا جسم برہنہ ہوں قبا دے ...

    مزید پڑھیے

    کئی دلوں میں پڑی اس سے شور و شر کی طرح

    کئی دلوں میں پڑی اس سے شور و شر کی طرح ترا خیال ہے اڑتی ہوئی خبر کی طرح نہیں ہے تاب نظر کم عیار آنکھوں میں چمک رہا ہے وہ چہرہ دکان‌ زر کی طرح ہٹے گی گرد مہ و سال کس کے ہاتھوں سے زمانہ بند پڑا ہے قدیم در کی طرح خیال غیر نکلتا نہیں مرے دل سے کسی کے گھر میں یہ بیٹھا ہے اپنے گھر کی ...

    مزید پڑھیے

    وہی لڑکی وہی لڑکا پرانا

    وہی لڑکی وہی لڑکا پرانا کہیں ہوتا ہے یہ قصہ پرانا اکیلے پن میں اب اک تازگی ہے ہوا جاتا ہے ہر رشتہ پرانا جہان عقل کا انسان جاہل نیا جغرافیہ نقشہ پرانا جہاں دیکھو وہی فرسودہ منظر جدھر نکلو وہی رستہ پرانا نیا شاعر بھی الجھا ہے زباں میں یہ استادوں سے بھی نکلا پرانا نہ اکتاؤ جو ...

    مزید پڑھیے

    بساط شوق کے منظر بدلتے رہتے ہیں

    بساط شوق کے منظر بدلتے رہتے ہیں ہوا کے رنگ برابر بدلتے رہتے ہیں بتان رنگ بھی کچھ کم نہیں ہیولوں سے قدم قدم پہ یہ پیکر بدلتے رہتے ہیں چھپائے چھپتی نہیں ان سے کہنگی دل کی نئے لباس وہ ہر دم بدلتے رہتے ہیں رہی نہیں کبھی یک رنگ آسماں کی جبیں حروف لوح مقدر بدلتے رہتے ہیں قیام کرتا ...

    مزید پڑھیے

    تیرہ و تار زمینوں کے اجالے دریا

    تیرہ و تار زمینوں کے اجالے دریا ہم نے صحراؤں کے سینے سے نکالے دریا وادیاں آئیں تو آرام سے سو جاتے ہیں فاصلوں سے نہ کبھی ہارنے والے دریا چاہتے تھے کہ پھریں روئے زمیں پر ہر سو بن گئے راہ میں غاروں کے نوالے دریا تجھ سے چھٹنے پہ ترے دھیان کی آغوش ملی کر گیا مجھ کو سمندر کے حوالے ...

    مزید پڑھیے

تمام