Zahid Fakhri

زاہد فخری

زاہد فخری کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    محبت کے سفر میں کوئی بھی رستا نہیں دیتا

    محبت کے سفر میں کوئی بھی رستا نہیں دیتا زمیں واقف نہیں بنتی فلک سایا نہیں دیتا خوشی اور دکھ کے موسم سب کے اپنے اپنے ہوتے ہیں کسی کو اپنے حصے کا کوئی لمحہ نہیں دیتا نہ جانے کون ہوتے ہیں جو بازو تھام لیتے ہیں مصیبت میں سہارا کوئی بھی اپنا نہیں دیتا اداسی جس کے دل میں ہو اسی کی ...

    مزید پڑھیے

    میں کہ افسردہ مکانوں میں رہوں

    میں کہ افسردہ مکانوں میں رہوں آج بھی گزرے زمانوں میں رہوں رات ہے سر پر کوئی سورج نہیں کس لیے پھر سائبانوں میں رہوں کیا وسیلہ ہو مرے اظہار کا لفظ ہوں گونگی زبانوں میں رہوں کون دیکھے گا یہاں طاقت مری تیر ہوں ٹوٹی کمانوں میں رہوں بھیڑیے ہیں چار سو بپھرے ہوئے نیچے اتروں یا ...

    مزید پڑھیے