وجد میں موج صبا ہے شاید
وجد میں موج صبا ہے شاید پھر کوئی نغمہ سرا ہے شاید دل مسرت سے جدا ہے شاید وہ نظر مجھ سے خفا ہے شاید قافلہ بھٹکا ہوا ہے شاید راہزن راہنما ہے شاید اس طرح زہر غم دل پینا جرم الفت کی سزا ہے شاید رہرو شوق کو منزل نہ ملی راستہ بھول گیا ہے شاید تیرے احساس کا اے جان وفا آئنہ ٹوٹ گیا ہے ...