جمال پا کے تب و تاب غم یگانہ ہوا ہے
جمال پا کے تب و تاب غم یگانہ ہوا ہے مرے لیے یہ زر گل چراغ خانہ ہوا ہے رم خیال حریف رم زمانہ ہوا ہے طلوع صبح تمنا پیمبرانہ ہوا ہے نین میں دل کی گلابی کا عکس جھوم رہا ہے دکھوں کی دھوم ہے عالم شراب خانہ ہوا ہے بس ایک جوت جگی ہے کہیں کوئی بھی نہیں ہے مزاج وصل بہ ہر رنگ عارفانہ ...