Zafar Kamali

ظفر کمالی

ظفر کمالی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    نام سے گاندھیؔ کے چڑھ بیر آزادی سے ہے

    نام سے گاندھیؔ کے چڑھ بیر آزادی سے ہے نفرتوں کی کھاد ہیں الفت مگر کھادی سے ہے عالموں کا علم سے وہ ربط ہے اس دور میں ربط دھوبی کے گدھے کا جس طرح لادی سے ہے خواب غفلت سے وہی نسبت ہے میری قوم کو عاشقوں کا جو تعلق دل کی بربادی سے ہے شوہروں سے بیبیاں لڑتی ہیں چھاپہ مار جنگ رابطہ ان کا ...

    مزید پڑھیے

    ہنسی میں حق جتا کر گھر جمائی چھین لیتا ہے

    ہنسی میں حق جتا کر گھر جمائی چھین لیتا ہے مرے حصے کی ٹوٹی چارپائی چھین لیتا ہے اسے موقع ملے تو پائی پائی چھین لیتا ہے یہاں بھائی کی خوشیاں اس کا بھائی چھین لیتا ہے بھلا فرصت کسے ہے جو یہاں رشتوں کو پہچانے یہ دور خود فریبی آشنائی چھین لیتا ہے جہالت میں وہ کامل ہے معلم بن گیا ...

    مزید پڑھیے

8 مزاحیہ (Mazahiya)

    عشق جب سے ہو گیا اک لکھنوی خاتون سے

    عشق جب سے ہو گیا اک لکھنوی خاتون سے دل کی باتیں روز ہی کرتا ہوں ٹیلیفون سے جو غلاظت دل میں ہے وہ دور ہوگی کس طرح گندگی تو جسم کی دھوتے ہو تم صابون سے شیروانی اور ٹوپی جائیں چولھے بھاڑ میں اب تو رغبت ہے مجھے بس کوٹ سے پتلون سے پوپلے منہ سے چنے کھانا نہیں ممکن حضور آ نہیں سکتی ...

    مزید پڑھیے

    کہیں درہم کہیں ڈالر کہیں دینار کا جھگڑا

    کہیں درہم کہیں ڈالر کہیں دینار کا جھگڑا کہیں لہنگا کہیں چولی کہیں شلوار کا جھگڑا وطن میں آج کل اس ذات سے اس ذات کو شکوہ لگا ہونے کہیں اس پار سے اس پار کا جھگڑا وہ مسجد ہو کہ مندر ہو ادب ہو یا سیاست ہو وہی ہے جنگ کرسی کی وہی دستار کا جھگڑا زمانے کی روش سے کر لیا ہے سب نے ...

    مزید پڑھیے

    خسارے پر خسارے کا بجٹ تیار ہوتا ہے

    خسارے پر خسارے کا بجٹ تیار ہوتا ہے معیشت کی ترقی کا مگر پرچار ہوتا ہے تجارت جس طرح بازار میں کرتا ہے پنساری ادب میں بھی وہی دن رات کاروبار ہوتا ہے اگر مرنے کی ٹھانی ہے تو کیا سوچا ہے یہ تم نے گرانی میں کفن ملنا بہت دشوار ہوتا ہے میاں جاتے تو ہو سر پر لیے فریاد کی گٹھری پتہ بھی ...

    مزید پڑھیے

تمام

8 نظم (Nazm)

    ننھا پودا

    گرچہ پودا ابھی ہوں چھوٹا سا آرزو دل میں ہے مرے کیا کیا آ ہی جائے گی رت جوانی کی یعنی مجھ پر بھی شادمانی کی ڈالی ڈالی مری ہری ہوگی اور پھل پھول سے بھری ہوگی فیض ہوگا جہاں میں عام مرا خدمت خلق ہوگا کام مرا ساری چڑیوں کو میں بلاؤں گا خوب میوے انہیں کھلاؤں گا گھونسلے مجھ پہ وہ بنائیں ...

    مزید پڑھیے

    شریر بچے

    ہم کو ہے فخر اس پر ہم ہیں شریر بچے ماہر ہیں اپنے فن میں ہم بے نظیر بچے پلے کو گھر میں لائیں بانہوں میں ہم جکڑ کر موقع ملے تو کھینچیں بلی کی دم پکڑ کر دیکھیں اگر گدھے کو داغیں اسے سلامی اپنا جو بس چلے تو اس کی کریں غلامی بکرے پہ بیٹھ کر ہم گلیوں میں روز گھومیں چوں چوں کرے جو چوزہ ...

    مزید پڑھیے

    ہمیں اسکول جانا ہے

    یہ موسم ہے امنگوں کا ترنگوں کا زمانہ ہے چمن کے پھول ہیں ہم کام اپنا مسکرانا ہے قدم جو بھی اٹھانا ہے ترقی کا اٹھانا ہے ستاروں کی طرح اک دن فلک پر جگمگانا ہے گلے میں ڈال کر بانہیں خوشی کے گیت گانا ہے ہمیں اسکول جانا ہے ہمیں اسکول جانا ہے ملے آدھی اگر روٹی تو ہم اتنی ہی کھائیں ...

    مزید پڑھیے

    ترانہ

    کر دیں گے ہم اس پر اپنا تن من دھن قربان سب سے اچھا سب سے نیارا پیارا ہندوستان ہندو ہوں یا مسلم ہوں یا سکھ ہوں یا عیسائی گورے ہوں یا کالے ہیں آپس میں بھائی بھائی مل جل کر دانا رہتے ہیں لڑتے ہیں نادان سب سے اچھا سب سے نیارا پیارا ہندوستان امرت سے بھی بڑھ کر ہے گنگا جمنا کا پانی جو ...

    مزید پڑھیے

    گڑیا کی شادی

    منی بولی پیاری آشا کتنی بھولی میری گڑیا اچھا ہے تیرا بھی گڈا ہو جائے دونوں کا رشتہ آشا بولی گنجائش ہے لیکن میری فرمائش ہے ہاتھی لوں گی گھوڑے لوں گی میں کپڑے سو جوڑے لوں گی ٹی وی کولر اور اک موٹر سونے اور چاندی کے زیور دینے ہوں گے موٹے پیسے ملتے ہیں سیٹھوں کو جیسے مہمانوں کی خاطر ...

    مزید پڑھیے

تمام