بخت جاگے تو جہاں دیدہ سی ہو جاتی ہے
بخت جاگے تو جہاں دیدہ سی ہو جاتی ہے شخصیت اور بھی سنجیدہ سی ہو جاتی ہے گو ہمہ وقت نئی لگتی ہے دنیا لیکن شے پرانی ہو تو بوسیدہ سی ہو جاتی ہے کون ہے وہ کہ جسے موند لوں آنکھیں دیکھوں آنکھ کھل جائے تو پوشیدہ سی ہو جاتی ہے کھیل ہی کھیل میں لڑکی وہ شرارت والی بات ہی بات میں سنجیدہ سی ...