اے اہل وفا خاک بنے کام تمہارا
اے اہل وفا خاک بنے کام تمہارا آغاز بتا دیتا ہے انجام تمہارا جاتے ہو کہاں عشق کے بیداد کشو تم اس انجمن ناز میں کیا کام تمہارا اے دیدہ و دل کچھ تو کرو ضبط و تحمل لبریز مئے شوق سے ہے جام تمہارا اے کاش مرے قتل ہی کا مژدہ وہ ہوتا آتا کسی صورت سے تو پیغام تمہارا وحشتؔ ہو مبارک تمہیں ...