ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے
ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے رکھا ہے محروم جس نے ہم کو اسی کی ہم آرزو کریں گے گئے وہ دن جب کہ اس چمن میں ہوائے نشو و نما تھی ہم کو خزاں کو دیکھا نہیں ہے ہم نے کہ خواہش رنگ و بو کریں گے حکایت آرزو ہے نازک زبان کیا خاک کہہ سکے گی لب خموش و نگاہ حسرت سے دل کی ہم ...