Wahshat Raza Ali Kalkatvi

وحشتؔ رضا علی کلکتوی

بنگال کے ممتاز مابعد کلاسیکی شاعر

Prominent later – classical poet from Bengal

وحشتؔ رضا علی کلکتوی کے تمام مواد

33 غزل (Ghazal)

    آزاد اس سے ہیں کہ بیاباں ہی کیوں نہ ہو

    آزاد اس سے ہیں کہ بیاباں ہی کیوں نہ ہو پھاڑیں گے جیب گوشۂ زنداں ہی کیوں نہ ہو ہو شغل کوئی جی کے بہلنے کے واسطے راحت فزا ہے نالہ و فغاں ہی کیوں نہ ہو سودائے زلف یار سے باز آئیں گے نہ ہم مجموعۂ حواس پریشاں ہی کیوں نہ ہو احسان تیر یار ادا ہو سکے گا کیا جان اپنی نذر لذت پیکاں ہی کیوں ...

    مزید پڑھیے

    لبریز حقیقت گو افسانۂ موسیٰ ہے

    لبریز حقیقت گو افسانۂ موسیٰ ہے اے حسن حجاب آرا کس نے تجھے دیکھا ہے محفل سی سجائی ہے دیدار کی حسرت نے ہر چند ترا جلوہ محبوب تماشا ہے مٹتا ہے کبھی دل سے نقش اس کی محبت کا ناکام تمنا بھی مجبور تمنا ہے جذبات کی دنیا میں برپا ہے قیامت سی اس حال میں رو پوشی کیا آپ کو زیبا ہے ساقی تری ...

    مزید پڑھیے

    میں نے مانا کام ہے نالہ دل ناشاد کا

    میں نے مانا کام ہے نالہ دل ناشاد کا ہے تغافل شیوہ آخر کس ستم ایجاد کا ہائے وہ دل جو ہدف تھا ناوک بیداد کا درد سہتا ہے وہی اب غفلت صیاد کا نرگس مستانہ میں کیفیت جام شراب قامت رعنا پہ عالم مصرعۂ استاد کا مانع فریاد ہے کچھ طبع کی افسردگی کچھ سکوت آموز ہے پاس ادب صیاد کا اس قدر دل ...

    مزید پڑھیے

    شوق نے عشرت کا ساماں کر دیا

    شوق نے عشرت کا ساماں کر دیا دل کو محو روئے جاناں کر دیا تو نے اے جمعیت دل کی ہوس اور بھی مجھ کو پریشاں کر دیا واہ رے زخم محبت کی خلش جس کو دل نے راحت جاں کر دیا خود نمائی خود فروشی ہو گئی آپ نے اپنے کو ارزاں کر دیا ان کے دامن تک نہ پہنچا دست شوق اس کو مصروف گریباں کر دیا بزم میں ...

    مزید پڑھیے

    تلخی کش نومیدئ دیدار بہت ہیں

    تلخی کش نومیدئ دیدار بہت ہیں اس نرگس بیمار کے بیمار بہت ہیں عالم پہ ہے چھایا ہوا اک یاس کا عالم یعنی کہ تمنا کے گرفتار بہت ہیں اک وصل کی تدبیر ہے اک ہجر میں جینا جو کام کہ کرنے ہیں وہ دشوار بہت ہیں وہ تیرا خریدار قدیم آج کہاں ہے یہ سچ ہے کہ اب تیرے خریدار بہت ہیں محنت ہو مصیبت ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 رباعی (Rubaai)