فرقان احمد

فرقان احمد کے مضمون

    مکافات عمل: نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی جیل تک کیسے پہنچیں؟

    انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا دفاع کیا تو ان کے چہرے سے انسانی حقوق کی علم برداری کا نقاب چاک ہو گیا۔ اس نقاب میں سے اقتدار کی خاطر سمجھوتا کیے ایک سیاست دان نکلا، جسے انسانوں پر ہوتے بدترین مظالم سے کوئی سروکار نہیں تھا۔ وہ تو ایسے ظالموں سے سمجھوتا کیے بیٹھا تھا جن کے مظالم کو چنگیز خان بھی دیکھے تو شرما جائے۔ پھر جب نقاب اترا تو ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپنی اس لاڈلی سے ایوارڈ واپس لینے پڑ گئے۔

    مزید پڑھیے

    کون ہے جو دنیا کو اسلحہ خانہ بنانے پر تلا ہے؟

    یہ ہتھیاروں کی دوڑ کیا ہے؟ زمین کیوں ایک بڑے سے اسلحہ خانے کی صورت اختیار کرتی جا رہی ہے؟ کیوں ایٹمی ہتھیارو ں کے بعد بھی نئے ہتھیاروں کی ایجاد پر پابندی نہیں ہو پاتی؟ کیوں بعض انسانیت دوست عالمی قوانین صرف کاغذ کا ٹکڑا بن کر رہ جاتے ہیں؟

    مزید پڑھیے

    لاہور، بارش اور لاہوریے

    آپ نے اطالوی شہر وینس کے بارے میں تو سنا ہی ہو گا ۔ کہتے ہیں وہ پانی میں آباد ہے۔ لیکن کیا آپ نے ایسے شہر کے بارے میں بھی سنا ہے جو پانی اور خشکی دونوں میں آباد ہے؟ نہیں!!! تو بھئی ہم آپ کو بتاتے ہیں۔ وہ شہر جو پانی اور خشکی دونوں میں آباد ہے، اس کا نام ہے لاہور۔ جی ہاں، بارش سے پہلے خشکی میں اور بارش کے بعد پانی میں۔

    مزید پڑھیے

    دنیا کے دس سب سے غریب اور افلاس زدہ ممالک کون سےہیں ؟

    ایک طرف امریکہ و فرانس جیسے ممالک ہیں جو اپنی معیشتیں غریب ممالک کے وسائل پر دوڑاتے جیمز ویب ٹیلی سکوپ جیسے خلائی مشن پر دس ارب ڈالر سے زائد خرچ کردینے کے قابل ہیں لیکن دوسری طرف اسی کرہ ارض پر پچاس ایسے ممالک بھی ہیں جن میں بھوک ، قحط اور افلاس نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    قومی زبان اردو سے خوف زدہ طبقے کا نمائندہ مزاحیہ مضمون

    قومی زبان

    اب تو یہ بھی سمجھ میں آنے لگا ہے کہ  اردو کو کم سے کم استعمال کرکے نجی تعلیمی ادارے کیا قومی فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔   ان کو تو بھئی ستارہ امتیاز ملنا  چاہیے۔ یہ جو  کر رہے ہیں، ان کا تو احسان کسی طرح اتارا ہی نہیں جا سکتا۔ یہی ادارے تو ہوں گے جو اگلی دو تین نسلوں تک اردو کا آثار قدیمہ والوں سے بہترین ریٹ لگوا کر دیں گے۔ آپ ان کی اردو کو نایاب بنانے میں حصہ داری سے پہلو تہی کسی طرح نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیے

    پاکستان کا سال 2021 : کیا کھویا اور کیا پایا

    پاکستان

    اقوام متحدہ کے ذیلی  ادارے یو این ڈی پی  نے پاکستان کو فلاح و بہبود کے اعتبار سے  154   نمبر پر درجہ بند کیا ہوا ہے۔ یہ درجہ بندی 2020 دسمبر میں ہوئی تھی۔ اب تک اس سال کی درجہ بندی جاری نہیں ہوئی۔ لیکن پاکستان کو اس درجہ بندی میں بہتری لانےکے لیے خاصی محنت کرنا ہوگی۔ کیوں کہ یہ پاکستان کے کمزور پہلوؤں میں سے ایک ہے۔ اگر پاکستان ایک فلاحی اسلامی مملکت کا خواہاں ہے تو  عوام کی فلاح   تو  اسے اپنی ترجیح بنانا ہی ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ ان دیگر جگہوں پر بھی کام کرنا ہوگا جہاں کمزوریاں نظر آ رہی ہیں۔

    مزید پڑھیے

    کنزیومر الیکٹرونک شو: ٹیکنالوجی کی  ایک بڑی نمائش میں اس دفعہ کیا  دیکھنے کو مل سکتا ہے؟

    کنزیومر الیکٹرونک شو

           ٹیکنالوجی کی دنیا   کے  بڑے بڑے کھلاڑیوں کی حالیہ  سرگرمیاں اور دلچسپیاں ظاہر  کر رہی ہیں کہ اس نمائش میں وہ اپنی خاص مصنوعات پیش کرنے جا رہے ہیں۔  جیسا کہ توقع ہے کہ ایل  جی اپنے حرکت کرنے والے ٹی وی اور اپنے گیمنگ لیپ ٹاپ  نمائش پر لگائے گا

    مزید پڑھیے

    روس اور یورپ کن کمزوریوں کے ہاتھوں مجبور ہیں؟

    یورپ اور روس

       یہ ہیں وہ کمزوریاں اور طاقتیں جن کے تحت روسی و  یورپی ممالک اک دوجے کے لیے خارجہ پالیسی تشکیل دیتی ہیں۔ ہر ملک کو اپنا مفاد عزیز ہے۔ لیکن یہاں تماشا یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنا مفاد بھی حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اپنی کمزوری بھی عیاں نہیں ہونے دینا چاہتا۔ کیونکہ اس سے اس کی خارجہ پالیسی کی خود مختاری متاثر ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیے

    ہم محمد علی جناح کے بارے میں کہاں سے پڑھیں؟

    میرا بھائی

       آپ شاید جانتے ہوں گے کہ "میرا بھائی"  وہ کتاب ہے جسے قائد اعظم کی ہمشیرہ ، مادر ملت  محترمہ فاطمہ جناح نے لکھا۔   اسے 1987 میں قائد اعظم لائبریری نے  انگریزی میں  مائی برادر کے عنوان سے شائع کیا۔  کہا جاتا ہے کہ اس کتاب کو سینسر کیا گیا ہے۔ لیکن یہ  بھی کہا جاتا ہے کہ جو کچھ سینسر کیا گیا وہ قدرت اللہ شہاب نے لکھ دیا۔ پتہ نہیں۔   دونوں میں سے کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ آپ پڑھ کر بتائیے گا کہ کیا  ایسا ہے  یا نہیں؟ میں منتظر رہوں گا۔

    مزید پڑھیے
صفحہ 13 سے 16