فرقان احمد

فرقان احمد کے مضمون

    اللہ اکبر پکارتی مسکان خان کی ویڈیو: پورا معاملہ ہے کیا؟

    میں کل ایز یوزول (as usual) جیسے کالج کو جاتا ہےویسے کالج کو گئی تھی وہاں باہر ہی لڑکے مجھے گروپ بنا کے بول رہے تھےکہ تم برقع نہیں پہن سکتی۔ اگر تم برقع پہنی تو تمہیں کالج کے اندر نہیں جانا۔اتنا انٹرسٹ ہے برقع پہننے کا تو گھر کو واپس چلی جاؤ۔

    مزید پڑھیے

    قطر: چھوٹا ساملک عالمی سیاست کا بڑا کھلاڑی کیسے بنا؟

    یہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ آپ اپنی آنکھیں کھولیں۔ قطری شیخوں کا تعارف قطری خط سے کہیں بڑھ کے ہے۔ یہ اپنے ننھے سے دیس میں جب عالمی سیاست کھیلتے ہیں تو بڑے بڑے مغربی جغادری بھی دانتوں میں انگلیاں دے کر انہیں دیکھنے لگتے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    افسانہ: سڑک پار کرنے دو

    یہ تقریباً روز کا منظر تھا۔ یوں ہی تماشا ہوتا اور یوں ہی فاروق کی سڑک پار ہوتی۔ نہ ٹریفک رکتی اور نہ ہی ایسا ہوتا کہ وہ سڑک پار نہ کر پائے۔ مشکل ہی سے صحیح لیکن سب ہو جاتا۔ یہ زندگی ہے، یہاں کچھ نہیں رکتا۔ کسی کے لیے بھی نہیں۔ ہلکی سی مدد کرتی آواز ہوتی ہے اور آپ کو پار کر جانا ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیے

    روس اور یوکرائن تنازع میں جرمنی کیسے پھنس گیا ہے؟

    یورپ اس وقت اپنی گیس کی ضروریات کا تقریباً چالیس فیصد روس سے حاصل کرتا ہے۔ لیکن جب یہ بات جرمنی پر آتی ہے تو یہ عدد پچاس فیصد سے تجاوز کر جاتا ہے۔ جرمنی نیٹو کا ممبر ہے اور امریکی اتحادی ہے۔ لیکن اگر اس اتحاد میں ہونے کا حق ادا کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے تو بہت زور سے پیٹ پر ٹانگ پڑتی ہے۔ کیونکہ میاں روس ایک منٹ نہیں لگائیں گے جرمنی کی طرف آتی پائپ لائن کی گیس خالی کرنےمیں

    مزید پڑھیے

    مغرب طالبان اوسلو مذاکرات: کیا افغانستان میں کوئی بڑی پیش رفت دیکھنے کو ملے گی؟

    بین الاقوامی میڈیا کا طالبان پر اب کا رویہ کھلی دلیل ہے کہ اسے امریکہ کی طرح انسانی حقوق سے کوئی خاص دلچسپی نہیں۔ وہ صرف یہ نہیں چاہتے کہ طالبان کچھ ایسا کریں جس سے موجودہ عالمی سرمایہ دارانہ نظام کے متبادل کے طور پر کچھ ابھرنے کی امید پیدا ہو۔ وہ چپ چاپ سرمایہ دارانہ نظام کا حصہ بنیں اور اس کے اندر رہتے ہوئے جو کچھ کرنا چاہتے ہیں وہ کریں۔

    مزید پڑھیے

    کچھ نیا سیکھنے کے لیے پہلی باتیں بھول جانا کیوں ضروری ہے؟

    بھول جانا ہمارے دماغ کی عملی خصوصیت ہے جو اسے ماحول کے مطابق خود کو ڈھالنے کے قابل بناتی ہے۔ ایک ایسی دنیا جو ہر دم تبدیل ہوتی رہتی ہے، اس میں بھول جانا ایک نہایت فائدہ مند چیز ہے۔ کیونکہ یہ ہمارے دماغ کے رویے کو لچک دار اور بہتر فیصلہ کرنے والا بناتی ہے۔

    مزید پڑھیے

    نوجوانوں کے لیے خوب صورت ڈرامہ: از خواب گراں خیز

    سٹیج پر شاہی لباس پہنے دو کردار داخل ہوتے ہیں۔ دونوں کردار مسلمانوں کے عروج کی عملی تصویر لگ رہے ہیں۔ پروقار چال، سینہ چوڑا، پر اعتماد اور چہرے پر سنجیدگی کے تاثرات۔ دونوں کرداروں کے بائیں ہاتھ میں تلوار اور سیدھے ہاتھ میں کتاب ہے۔ دونوں کردار ایک دفعہ اکٹھے کتاب لہراتے ہیں اور پھر آپس میں تلواریں ٹکراتے ہیں۔ پھر سٹیج کے درمیان میں آ کر کتاب اور تلوار بلند کرکے اکٹھے اس طرح کھڑے ہو جاتے ہیں کہ جیسے دونوں میں بہت اتحاد ہے۔

    مزید پڑھیے

    کیا پاکستان میں کرپٹو کرنسی پر پابندی لگائی جانی چاہیے؟

    آج دنیا کے بیشتر ممالک میں بحث اس پر نہیں ہو رہی کہ کرپٹو پر پابندی لگائی جائےیا نہیں۔ بلکہ بحث یہ ہو رہی ہے کہ کرپٹو کو ریگولرائز کیسے کیا جائے۔ ابھرتی ہوئی اس ٹیکنالوجی میں نئے قوانین کون سے اور کیسے متعارف کروائے جائیں۔ یہ موجودہ نظام زر پر کیا اثرات ڈالے گا اور ان اثرات کے زیر اثر مستقبل کا معاشی منظر نامہ کیا ہوگا۔

    مزید پڑھیے

    افسانہ: ایک گھر میں اجنبی

    ایسا نہیں تھا کہ گھر کے مکین ایک دوسرے سے بیزار تھے یا پھر ان کے درمیان کوئی بہت لمبی ناراضگی چل رہی تھی۔ بس نہ جانے کیوں ایک عجیب سی ہچکچاہٹ درمیان میں آ گئی تھی۔ ایک اَن دیکھی سی اک دیوار تھی جو ہٹنے کا نام نہیں لیتی تھی۔ ایک ایسی ان دیکھی دیوار جو سمندر میں ساتھ ساتھ چلتے پانی کو بھی علیحدہ کر دیتی ہے۔ سب مکین ساتھ رہتے تھے لیکن ایسے کہ ان میں میلوں کا فاصلہ ہو ۔

    مزید پڑھیے
صفحہ 12 سے 16