فرقان احمد

فرقان احمد کے مضمون

    یہ تحریک عدم اعتماد کا تماشا ہے کیا؟

    ترکی اسرائیل کی طرف بڑھا، ایران کی نیوکلیر ڈیل پر سیاستیں ہوئیں، روس پر پابندیاں لگیں، اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی پر دل دہلا دینے والی رپورٹ آئی ،بھارت میں یو پی کے انتخابات ہوئے، مقامی طور پر بم دھماکے ہوئے، چیزوں کی قیمتیں چڑھیں، لوگ بلبلانے لگے، سٹاک مارکٹ چڑھی گری۔ بہت کچھ ہوا لیکن چپ رہو قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد آ گئی ہے۔ کیوں چپ رہو۔ اس لیے کے سننے والوں کو اپنی پڑ گئی ہے۔

    مزید پڑھیے

    ڈرون ٹیکنالوجی کیسے جدید جنگ کے نقشے بدل رہی ہے؟

    یہ ڈرون کیسا بھی سفاک ہے اور آپ کچھ بھی اس کے خلاف کہہ لیں، حقیقت یہ ہے کہ آج یہ ہتھیار جنگوں کے پانسے پلٹ رہا ہے۔ امریکہ نے اسے پاکستان، افغانستان، یمن، صومالیہ اور جانے کہاں کہاں کے انسانوں پر آزما دیکھا ہے۔ اس نے ہی آذر بائیجان اور آرمینیا کے مابین ہونے والی نگورنو کارباغ میں لڑائی کا پانسا بدلا تھا۔ یہی مشرق وسطیٰ کے تمام حریفوں کو ایک دوسرے پر مسابقت دے رہا ہے۔

    مزید پڑھیے

    اپنے لباس کے حق کے لیے خواتین کہاں کہاں لڑ رہی ہیں؟

    پچھلے سال ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس میں جرمنی کی جمناسٹک کی خواتین نے یہی سوال اٹھاتے ہوئے پورے کپڑے پہن کر جمناسٹک کھیلی۔ ان کا ساتھ تو ان کے ملک کی فیڈریشن نے دے دیا لیکن جب اسی قسم کا احتجاج نوروے کی بیچ ہینڈ بال کی ٹیم کی کھلاڑیوں نے کیا تو انہیں جرمانہ کر دیا گیا۔

    مزید پڑھیے

    جاوید آفریدی اور فٹ بال کلب چیلسی کا آپس میں کیا تعلق ہے؟

    کھیل کے میدان میں جو آج کل جاوید نامہ زور و شور سے پڑھا جا رہا ہے وہ ہے بھی تو اسی قبیلے کے چشم و چراغ کا۔ پہلے جب پشاور زلمی میں اس چشم و چراغ نے اداکاراؤں کا جمعہ بازار لگایا تھا تو لوگوں کی آنکھیں کھل گئی تھیں، آج جب چیلسی کی خریداری کی باتیں وہ کر رہا ہے تو لوگوں کے منہ کھل گئے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    کن تین بڑی کمزوریوں نے پاکستان کو جکڑ رکھا ہے؟

    ہم سب ان تمام نعمتوں کو جانتے ہیں، لیکن اس کے باوجود ہم غریب ہیں۔ دنیا میں بے وقعتی سی محسوس ہوتی ہے۔ آج کی تاریخ میں جب میں یہ مضمون لکھ رہا ہوں، ایف اے ٹی ایف کا اجلاس جاری ہے۔ وہی سبکی ہے اور وہی عالمی طاقتوں کی دھونس۔ یہاں سے خوار ہو کے نکلیں گے تو ہاتھ پھیلا کر آئی ایم ایف کے سامنے کھڑا ہونا ہوگا۔

    مزید پڑھیے

    کیا ہم سب جغرافیے کے قیدی ہیں؟ٹم مارشل کی کتاب پر خوب صورت تبصرہ

    پیوٹن جب نیٹو کے یوکرین کی طرف بڑھتے قدم دیکھتے ہیں تو کیوں سیخ پا ہونے لگتے ہیں، کیوں چین تبت اور سنک یانگ کو ہر قیمت پر اپنا حصہ بنانا چاہتا ہے، امریکہ نے دو سمندروں بحر الکاہل اور بحر اوقیانوس کے درمیان کیسے خود کو ناقابل تسخیر بنا لیا ہے، یورپ کے ممالک آپس میں اکٹھے کیسے ہیں، افریقہ کے خطے کی مشکلات کیا ہیں، مشرق وسطیٰ کے ممالک کی سرحدوں نے کیا تنازعات جنم دیے ہیں، برصغیر پاک و ہند کے دونوں بڑے ممالک کےلیے کیا جغرافیائی مجبوریاں ہیں اور جنوبی امریکہ کا خطہ کیا عجائبات سمیٹے بیٹھاہے

    مزید پڑھیے

    یوکرائن سمیت دیگر تنازعات میں خسارے میں کون ہے؟

    آج تک کوئی ایسا ماڈل ایجاد نہیں ہوا جس سے تنازعات پیدا کر کے عام عوام کا بھلا کیا جا سکے۔ جنگ چھڑتی ہے تو یہ کسی بھی صورتحال میں نیٹ لوزر ہی ہوتے ہیں۔ فائدہ کوئی اور اٹھاتا ہے۔ جنگ روکنے کے لیے ان فائدہ اٹھانے والوں کو لگام ڈالنا ہو گی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ بلی کے گلے میں گھنٹی باندھے گا کون؟

    مزید پڑھیے

    فرانس کی مالی سے بے دخلی: پس آئینہ کیا ہے؟

    31 جنوری کو سنا تھا کہ مالی نے فرانسیسی سفیر کو بہتر گھنٹوں میں جہاز پکڑ کر گھر جانے کو کہا تھا۔ اب فرانسیسی صدر اپنے فوجی بھی واپس بلانے کا اعلان کر رہے ہیں۔ سوچنے کی بات ہے کہ فرانس کے مفاد اب ساحل کے علاقے میں جہاں مالی ہے، کون دیکھے گا؟

    مزید پڑھیے

    کینیڈا میں ٹرک ڈرائیورز نے امریکی سرحد کیوں بلاک کر رکھی ہے؟

    کینیڈا کی معیشت بہت حد تک اپنی درآمدات و برآمدات کے لیے امریکہ پر انحصار کرتی ہے۔ بہت سی عالمی سپلائی چینز بھی اس سرحد سے منسلک ہے۔ اوپر سے امریکہ اور کینیڈا کے مابین بیشتر ترسیل ٹرکوں کے ذریعے ہی ہوتی ہے۔ کیونکہ وہاں کے شہری آزادانہ ایک دوسرے کے ملک میں آ جا سکتے ہیں۔ بڑی زبردست سڑک ہے جو دونوں ممالک کو جوڑتی ہے۔ جب یہ بڑی شاہراہ ہی بلاک ہو گئی تو پھر آپ سمجھ سکتے ہیں کہ نتائج کیا پیدا ہو رہے ہوں گے۔

    مزید پڑھیے
صفحہ 11 سے 16