وبا کے دنوں میں
زمین گونگی ہو رہی ہے پرندے چپ سادھے اجڑی شاخوں پہ بیٹھے نوحہ کناں ہیں رات کے بدن پہ نیند کے پیالے اوندھے پڑے بلک رہے ہیں عورتوں کے رحم میں زندہ لاشوں کے گلنے سڑنے سے تعفن پھیل رہا ہے خواب بستیاں اجڑ رہی ہیں سمندروں نے دیکھا موت دانت نکوستی دندناتی پھرتی ہے بڑھیا کھڑکی سے ...