پانی پانی ہونا
استاد (شاگرد سے) ’’پانی پانی ہونا‘‘ کا جملہ بناؤ۔ شاگرد (معصومیت سے) میں نے برف کا ٹکڑا دھوپ میں رکھا تو وہ پانی پانی ہوگیا۔
استاد (شاگرد سے) ’’پانی پانی ہونا‘‘ کا جملہ بناؤ۔ شاگرد (معصومیت سے) میں نے برف کا ٹکڑا دھوپ میں رکھا تو وہ پانی پانی ہوگیا۔
باپ سو رہا تھا اوراس کے خراٹے گونچ رہے تھے۔ ننھا بچہ قریب ہی کھللونوں سے کھیل رہا تھا۔ اچانک باپ نے کروٹ لی اور خراٹے بند ہوگئے بچے نے باپ کی طرف دیکھا اور چلایا: ’’امی ۔ امی جلدی آؤ۔ ابو کا انجن خراب ہوگیاہے‘‘۔
استاد (نادر سے) پانچ پھلوں کے نام بتاؤ‘‘ نادر: ’’دو سیب، دو مالٹے اور ایک امرود‘‘
کلاس میں دو لڑکے شور مچا رہے تھے کہ ٹیچر آگئے۔ سزا کے طور پر ٹیچر نے دونوں کو دو سو بار اپنا نام لکھنے کو کہا۔ ایک لڑکا لکھنے لگا جبکہ دوسرا رونے لگا۔ ٹیچر نے اس سے رونے کی وجہ پوچھی۔ جواب ملا۔ ’’سر! اس کا نام صرف ناصر ہے۔ جبکہ میرا نام محمد آغا غیاث الدین محمد اجمل ہے۔‘‘
استاد نے اپنی کلاس کے تمام طالب علموں سے ’ہمارا کتا‘ موضوع پر ایک مقالہ لکھنے کو کہا۔ بعد میں جب استاد کا بیاں جانچنے لگے تو انہوں نے دیکھا کہ احسن اور امجد دونوں بھائیوں کا مضمون حرف بہ حرف ایک جیسا ہے۔ استاد نے دونوں کو بلا کر کہا ’’تم دونوں کا مضمون بالکل ایک جیسا ہے۔ سچ سچ ...
ایک چور مکان میں داخل ہوا۔ تجوری پر لکھا تھا ’’بٹن دبائیے‘‘ چور نے بٹن دبایا تو سائرن بج اٹھا اور چور پکڑا گیا۔ وہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ جج نے چور سے کہا: ’’تم اپنی صفائی میں کچھ کہنا پسند کروگے۔‘‘ چور نے اداس لہجے میں کہا: ’’میں اس سے زیادہ اور کچھ نہیں کہنا چاہتا کہ یہ ...
استاد: ’’وہ کون سی چیز ہے۔ جو ہر طرف پھیلی ہوئی ہے اور اگر ہم کمرے کے کواڑ بند کردیں تو بھی اندر آجائے گی۔‘‘ لڑکا: جلے ہوئے سالن کی بو۔
بیٹا اسکول سے واپس آکر ماں سے بولا: ’’امی! امی! دیکھئے تو میرے سر پر کیا ہیں؟‘‘ ماں نے غور سے دیکھ کر کہا: ’’بیٹے تمہارے سر پر تو صرف بال ہیں۔‘‘ ’’کیا صرف بال؟‘‘ بیٹے نے حیرت سے پوچھا ماں نے کہا: ’’ہاں بھئی صرف اور صرف بال ہیں، اس کے سوا کچھ نہیں۔‘‘ بیٹے نے کہا: ’’امی! ...
بچہ: ماں! کیا پیلا رنگ بہت مہنگا ہوتا ہے؟ ماں: نہیں تو لیکن بات کیا ہے۔ بچہ: پڑوسن والی چچی کہہ رہی تھیں کہ بیٹی کے ہاتھ پیلے کرنے میں ایک لاکھ روپئے لگ گئے۔
بیٹا: (باپ سے) ابا جان أج میں اسکول نہیں جاؤں گا۔ آپ مجھے چھٹی کی درخواست لکھ دیں۔ باپ: وہ کیوں؟ بیٹا: رات کی بارش سے سڑکوں پر بہت کیچڑ ہے۔ باپ: لیکن درخواست دینے کون جائے گا۔ بیٹا: وہ تو میں خشک خشک راستہ دیکھ کر اسکول دے آؤں گا۔