Tilok Chand Mahroom

تلوک چند محروم

مشہور اردو اسکالر اور شاعر جگن ناتھ آزاد کے والد

Father of famous Urdu scholar and poet Jagannath Azad.

تلوک چند محروم کی غزل

    ستم کوئی نیا ایجاد کرنا

    ستم کوئی نیا ایجاد کرنا تو مجھ کو بھی مری جاں یاد کرنا قیامت ہے دل نالاں قیامت ترا رہ رہ کے یہ فریاد کرنا چلو اب لطف ہی کو آزماؤ تمہیں آتا نہیں بیداد کرنا اسیر زلف ہے محرومؔ ان کا جنہیں آتا نہیں آزاد کرنا

    مزید پڑھیے

    کروں میں کس طرح شکوہ کسی سے دل فگاری کا

    کروں میں کس طرح شکوہ کسی سے دل فگاری کا کہ دل بھوکا ہے سو سو زخم کھا کر زخم کاری کا گلستاں پر بڑا احسان تھا ابر بہاری کا نہ ہوتا اس کے دامن میں جو سامان برق باری کا بہاریں بار بار آئیں چمن میں گل کھلے لاکھوں نہ آیا ایک بھی جھونکا ادھر باد بہاری کا کنار سندھ گزری ہے مری اک عمر اے ...

    مزید پڑھیے

    حسیں ہے وہی جس کی سیرت حسیں ہے

    حسیں ہے وہی جس کی سیرت حسیں ہے وہ ظاہر ہے کیا جس کا باطن نہیں ہے ملی استواری اسی کے عمل کو یقیں جس کا محکم ہے عزم آہنیں ہے اڑے لاکھ اوج فلک پر یہ انساں مقام آخر کار زیر زمیں ہے ترا نام تسکیں دہ قلب مضطر تری یاد آرام جان حزیں ہے گیا دور عشق و جوانی ہمارا مگر داغ حسرت ابھی دل نشیں ...

    مزید پڑھیے

    حسن ہے جان غزل اور عشق ایمان غزل

    حسن ہے جان غزل اور عشق ایمان غزل کائنات شعر میں ہے خوب سامان غزل سچ کہا ہے آفتاب آمد دلیل آفتاب جز غزل دیکھا نہیں ہے اور عنوان غزل رند ہے ساغر بدست اور پارسا مست الست سایہ افگن سر پہ دونوں کے ہے دامان غزل تلخیٔ پند و نصائح بھی گوارا ہو گئی حضرت واعظ بھی ہیں ممنون احسان ...

    مزید پڑھیے

    زوال حسن کو حسن نگار کیا جانے

    زوال حسن کو حسن نگار کیا جانے خزاں قدم بہ قدم ہے بہار کیا جانے لکھا ہے اس کے مقدر میں اضطراب دوام قرار کیا ہے دل بے قرار کیا جانے نصیب راحت قرب دوام ہو جس کو وہ لذت خلش انتظار کیا جانے سمجھ رہے ہیں جسے سب گناہ گار یہاں اسی پہ ہو کرم کردگار کیا جانے کئے پہ اپنے ہو خود منفعل بشر ...

    مزید پڑھیے

    تجھ کو ہے ذوق سکوں اے دل بیتاب ابھی

    تجھ کو ہے ذوق سکوں اے دل بیتاب ابھی صبح ہے اور ہے تو منتظر‌ خواب ابھی ابھی اندیشۂ تاراج خزاں باقی ہے وقت ہنسنے کا نہیں اے گل شاداب ابھی فکر تعمیر بھی غافل نہیں بے بس ہے مگر کہ جنوں خیز ہیں تخریب کے اسباب ابھی جس سے دنیا کی جراحت کا مداوا ہو جائے نوش دارو وہ زمانے میں ہے نایاب ...

    مزید پڑھیے

    کسی کی یاد کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

    کسی کی یاد کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں اسی کو راحت جاں اور سکون دل سمجھتے ہیں سہارا ہے کہاں یا رب ترے کشتی شکستوں کا نکل آتی ہے موج آخر جسے ساحل سمجھتے ہیں دل غم دیدہ روتا ہے تری صحرا نوردی پر مگر اے قیس ہم لیلیٰ کو بھی محمل سمجھتے ہیں یہ ہے دور حقائق سحر‌ و افسوں ہو گئے ...

    مزید پڑھیے

    زہے قسمت اگر تم کو ہمارا دل پسند آیا

    زہے قسمت اگر تم کو ہمارا دل پسند آیا مگر یہ داغ کیوں کر اے مہ کامل پسند آیا کیا ہے قتل لیکن دیکھیے جاں کب نکلتی ہے کہ ان کو رقص بیتابانۂ بسمل پسند آیا وہ مومن بھی ہے مانگے گا دعا صدق تناسخ کی ترے ہاتھوں سے مرنا جس کو اے قاتل پسند آیا نہ پوچھو کب سے میں شامل ہوا ہوں تیرہ بختوں ...

    مزید پڑھیے

    خزاں نے اجاڑے چمن کیسے کیسے

    خزاں نے اجاڑے چمن کیسے کیسے ہوئے خاک سرو و سمن کیسے کیسے ملے خاک میں دست جور خزاں سے گل و لالہ و نسترن کیسے کیسے دکھائے ہیں سودائے زلف بتاں نے ہمیں بھی خطا و ختن کیسے کیسے ترے ہجر میں مل گئے ہم کو مونس غم و رنج و درد و محن کیسے کیسے کبھی ہو کسی کے کبھی ہو کسی کے بدلتے ہو صاحب چلن ...

    مزید پڑھیے

    صورت کوئی قرار کی دن رات میں نہیں

    صورت کوئی قرار کی دن رات میں نہیں یہ چیز وہ ہے جو مرے اوقات میں نہیں کہتے ہیں عذر ہم کو ملاقات میں نہیں ہم تجھ سے متفق مگر اک بات میں نہیں وہ فصل کون سی ہے جو راس آئے گی ہمیں تسکیں بہار میں نہیں برسات میں نہیں عقبیٰ کا کچھ تو اے دل ناداں رہے خیال کیا تجھ کو وہم ہے کہ اجل گھات میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4