یہ نہ ہو کہ منہ ہی لٹکا چاہئے
یہ نہ ہو کہ منہ ہی لٹکا چاہئے شعر کہہ کر خود بھی ہنسنا چاہئے ہو حکومت غنڈے اپنے ساتھ ہوں کیوں نہ پھر غیروں کو سمجھا چاہئے کال بیل جو بجتے ہی دیدار ہو در سے کتا دور ان کا چاہئے کیسے جاؤں دل بدل کر اس طرف ''کچھ ادھر کا بھی اشارہ چاہئے'' راس آتا ہی نہیں ہم کو سکوں شانتی کو بھنگ کرنا ...