Syeda Farhat

سیدہ فرحت

سیدہ فرحت کی نظم

    جاگو اور جگاؤ

    آؤ پیارے بچو آؤ خود جاگو اوروں کو جگاؤ گیا غلامی کا وہ اندھیرا آزادی کا ہوا سویرا نیند سے چونکو ہوش میں آؤ خود جاگو اوروں کو جگاؤ اٹھو اٹھو سستی کیسی یہ ہمت کی پستی کیسی آؤ مل کر قدم بڑھاؤ خود جاگو اوروں کو جگاؤ ہندو مسلم سکھ عیسائی سب کا دکھ سکھ ایک ہے بھائی دکھیوں کا دکھ ...

    مزید پڑھیے

    نئی کہانی

    ہم نہ سنیں گے اب یہ کہانی ایک تھا راجہ ایک تھی رانی نئی کہانی مجھے سناؤ امی ہمارا جی بہلاؤ ہم نہ سنیں گے شیر کا قصہ آ جاتا ہے ہم کو غصہ کیوں کھاتا ہے ہرن ہمارے ننھے سے خرگوش بچارے ہم تو سنیں گے قصہ ایسا ایک ہو لڑکا میرا جیسا شیر کو بھی جو مار بھگائے راجہ کو خاطر میں نہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4