Syed Zamin Abbas Kazmi

سید ضامن عباس کاظمی

سید ضامن عباس کاظمی کی غزل

    سروں پہ بجلی گری تار تھرتھرانے لگے

    سروں پہ بجلی گری تار تھرتھرانے لگے مگر یہ گیت نئی نسل کو سہانے لگے ہم اپنے سرد سوالوں پہ زرد ہیں اور آپ جواب بن نہیں پایا تو مسکرانے لگے بھلا ہو وقت کا وہ راستہ بھٹک گئی تھی مدد کے راستے ہم راستہ بنانے لگے وہ جس کو آپ نے نایاب پینٹنگ کہا ہے مجھے تو پانچ چھ رنگوں کے چار خانے ...

    مزید پڑھیے

    لذت۔لمس کا انکار نہیں کر سکتا

    لذت۔لمس کا انکار نہیں کر سکتا دور بیٹھے تجھے سرشار نہیں کر سکتا جیسے میں دوستوں سے ہنس کے گلے ملتا ہوں کوئی معمولی اداکار نہیں کر سکتا ایک دو بار تو روکوں گا مروت میں تجھے سینکڑوں بار تو اصرار نہیں کر سکتا باغ میں ایک بھی پھول ایک بھی پھل کے ہوتے تو مجھے زیست سے بیزار نہیں کر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2