چل آ کہ دہر سے کذب و ریا کشید کریں
چل آ کہ دہر سے کذب و ریا کشید کریں کسی کے جرم سے اپنی سزا کشید کریں چل آ کہ ہم بھی چلیں پار اس عدم کے کہیں خلا کو خام بنائیں ہوا کشید کریں ہم ایسے خانہ بدوشوں کی کیا حدیں ہوں گی جو وقت ذہن میں رکھ کر جگہ کشید کریں چل اپنے چھوٹے سے غم کو بڑھاوا دیتے رہیں پھر اس کے پہلو سے کرب و بلا ...