مل جائیں ازدحام میں ہم ہی یہ ہم سے دور
مل جائیں ازدحام میں ہم ہی یہ ہم سے دور اک گھر جدا بنائیں گے دیر و حرم سے دور جتنے قدم زیادہ ہوں اتنا زیادہ اجر گھر برہمن کا چاہیے بیت الصنم سے دور شداد شکر کر کہ گئی در پہ تیری جان جب تھا مقام شکوہ کہ مرتا ارم سے دور پیرو ہوں گرچہ پاس ادب بھی ضرور ہے رکھتا ہوں پاؤں خضر کے نقش قدم ...